گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ناگفتہ بہ نوجوانوں کے حالات ایک دوست کی بات سنیے! ہمارے ہاں کیا ہوتا ہے؟ نکاح کے بعد جب رخصتی ہونے لگتی ہے تو دولہا چند دوستوں کے ساتھ، رشتہ داروں کے ساتھ عورتوں میں جاتا ہے اور دلہن کو لے کر باہر نکلتا ہے۔ پانچ منٹ یا گھنٹہ جو بھی لگتا ہوگا۔ اُس وقت دولہا کے ساتھ جانے والے نوجوان کی دل کی کیفیت سن لیجیے! ایک کی نہیں ، پتا نہیں کتنوں کی ہی ہوتی ہے۔ ایک دوست کہنے لگا کہ میرے دل میں تمنا دلہن کو دیکھ کر یہ بیدار ہو رہی تھی کاش! یہ اس کے پاس جانے سے پہلے آدھ گھنٹہ مجھے مل جائے۔ آج کسی کو کہہ دو بھئی! یہ گناہ ہے۔ تو دلیل دیتے ہیں کہ دولہا دلہن محرم ہوچکے ہیں ، نکاح تو ہوچکا ہے۔ دولہا کا بھائی، دولہا کا دوست انہیں کس نے محرم قرار دیا ہے؟ جب ہم شریعت و سنت کے خلاف جائیں گے تو ہمیں پریشانیاں دیکھنی پڑیں گی۔ اسلام حیا اور پاکدامنی کا درس دیتا ہے۔حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جس نے میری سنت کو زندہ کیا اُس نے مجھ سے محبت کی، جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ (سنن ترمذی: رقم 2678)یعنی جو حضرات محبتِ رسولﷺ کا دعویٰ رکھتے ہیں ، اگر ان کے احوال سنت کے مخالف ہیں تو جھوٹے ہیں ۔ دراصل سنتِ نبویہ ﷺ باعثِ نجات ہے۔ سنتوں کی مثال کشتی نوح علیہ السلام کی مانند ہے۔ کشتی نوح علیہ السلام کا کیا حساب تھا؟ اُس زمانے میں جو کشتی نوح میں بیٹھ گیا، غرق ہونے سے بچ گیا۔ نوح علیہ السلام کا سگا بیٹا نہیں بیٹھا، وہ غرق ہوگیا۔ آج بھی جو اُمتی سنت کی کشتی میں بیٹھ جائے گا، بے حیائی اور بے دینی کے طوفان سے بچ جائے گا۔ اس کا بیڑہ پار ہوجائے گا۔ جو سنت کی کشتی میں نہ بیٹھا وہ غرق ہوجائے گا۔ اور نبیﷺ نے خود اِرشاد فرمایا: جس نے میری سنت سے اِعراض کیا(غفلت برتی وہ) _