گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ہوا۔ اور ہم کتنی نعمتیں روز کھاتے ہیں ، کھاتے ہوئے بسم اللہ پڑھنا بھی بھول جاتے ہیں ۔ اور ایسے بھی لوگ ہیں جو کہتے ہیں میں کھا ہی نہیں سکتا اللہ اکبر کبیرا۔ ایک طریقہ تو نبی کریمﷺ کا یہ ہے کہ نعمتوں پر شکر ادا کریں ، قناعت کریں ۔ دوسرا طریقہ ہے دعا مانگنا۔ دعا سے ہر چیز، ہر نعمت مل جایا کرتی ہے۔دعا سے نعمت حاصل کرنا حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:وَمَنْ يَّسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللّٰهُ. (متّفق عليه، بخاري: رقم 1469، مسلم: رقم 1053)ترجمہ: ’’جو اللہ تعالیٰ سے غنیٰ کا طالب ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے غنی بنا دیتے ہیں ‘‘۔ حضرت ابنِ عباسi کی ایک حدیث میں ہے نبی کریمﷺنے فرمایا: لوگوں سے مستغنی رہو خواہ ایک مسواک کی لکڑی سے ہی کیوں نہ ہو۔ (معجم کبیر للطبرانی: رقم 12100)جو مانگنا ہو اللہ سے مانگو۔ ایک مسواک کی ضرورت بھی ہو، ایک بالشت کی بھی ضرورت ہے تو وہ بھی اللہ سے مانگو۔ لوگوں کی طرف توجہ ہی نہ رہے۔ یہ کیفیت انسان کو مل جائے تو زندگی کا مزا آجائے۔ غنیٰ کا تعلق کثرتِ اسباب سے نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی کروڑ پتی ہو، اربوں پتی ہو لیکن اس کے پاس قناعت نہ ہو۔ اور ایک آدمی دال روٹی کھاتا ہو اور قناعت کرنے والا ہو۔ یہ تو اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: غنٰی کا تعلق کثرتِ اسباب سے نہیں ، بلکہ غنٰی کا تعلق نفس کے غنٰی کے ساتھ ہے۔ ( صحیح مسلم: باب لیس الغنٰی عن کثرۃ العرض)بعض دفعہ مال بہت زیادہ ہوتا ہے، اس کے باوجود انسان حریص اور لالچی رہتا ہے، پریشان رہتا ہے۔ اور جب دل میں لالچ نہیں ہوتا تو پُرسکون ہوتا ہے۔_