گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
سب سے بڑا اور انمول وظیفہ سن لیجیے کہ سب سے بڑا وظیفہ دعا ہے۔ روزانہ گھڑی دیکھ کر 15 سے 20 منٹ ہاتھ اُٹھا کر اللہ سے مانگیں ، پھر دیکھیں اس پر کیا کچھ نہیں ملتا۔ آج کسی مجبوری میں دس ہزار مرتبہ پڑھنے کا وظیفہ بتا دو، وہ پڑھے گا۔ ایک ہزار دفعہ بولو، پڑھ دکھلائیں گے۔ اِدھر اُدھر کے اُلٹے کام جتنے مرضی بولو، سب کرلے گا۔ ہاں ! اگر کسی کو یہ کہہ دو کہ اللہ کے بندے! رات کو تہجد کے وقت اللہ آواز لگاتے ہیں ؟ ہے کوئی مانگنے والا؟ اس کو عطا کروں ۔ اس وقت دس منٹ ہاتھ اُٹھا کر رکھنا ہمارے لیے ممکن نہیں رہتا۔ ہم 10 منٹ، 15منٹ ہاتھ کھڑے کرکے راتوں کو اللہ سے مانگیں تو سہی۔ آج کسی غریب سے پوچھ لو، پریشان حال سے پوچھ لو کہ جی! دعائوں میں کتنی دیر آپ لگاتے ہیں ؟ کتنا وقت لگاتے ہیں ؟ ابھی ہم جتنے بھی لوگ یہاں ہیں اپنی اپنی مختلف پریشانیاں ہم سب کے ساتھ ہیں ۔ میرے ساتھ بھی ہیں ، آپ کے ساتھ بھی ہیں ۔ دنیا ہے ہی پریشانیوں کا گھر۔ اللہ تعالیٰ نے اسے جنت نہیں بنایا۔لیکن اگر پوچھا جائے کہ کل سے لے کر آج اس وقت تک ہم نے کتنا اللہ تعالیٰ سے مانگا ہے؟ تو میرا خیال ہے لاکھوں میں کوئی ایک ہوگا جو یہ کہہ سکے جی! میں نے10 منٹ، 15 منٹ مانگا ہے۔ وظیفے تو کسی کو اگر آدھےگھنٹے والے بھی بتا دیے جائیں ۔ لوگ کرتے ہیں ۔ اگر کلمہ بھی پڑھنا ہو، یا چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی دس ہزار دفعہ پڑھنی ہو تو کتنی دیر لگے گی اس میں ؟ لیکن اتنا وقت ہاتھ اُٹھا کر اللہ کے سامنے مانگنا، یہ ہم سے نہیں ہوتا۔ یہ صرف سمجھانے کا انداز اختیار کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو قبول کرے۔ آپ کا آنا قبول کرے۔ ہم راتوں کو اللہ تعالیٰ کے سامنے ہاتھ پھیلا کر، دامن _