گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
خدا کے لیے، جسم کے بال چہرے کے بال ہی نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے مطابق بنوا لو، سر کے بال ہی نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے مطابق کٹوالو، تو بھاگ جائیں گے۔ اصل یہ ہے کہ دین پر عمل ہو، ہر کام سنت کے مطابق ہو۔ یہ جو ’’گلدستۂ سنت‘‘ کے بیانات ہیں الحمدللہ! Whatsappپہ بھی آرہے ہیں ، ویب سائٹ پہ بھی ہیں ، اور ان کی کتابیں بھی آنی شروع ہوگئی ہیں ۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہو رہا ہے۔ اس کے اندر ترغیب دی جارہی ہے کہ ایک ایک سنت کو، آقاﷺ کی ایک ایک بات کو کھولا جائے۔ میرے اپنے علم میں بھی آئے، عمل میں بھی آئے اور بھی ساتھیوں کو معلوم ہوجائے اور ان کے عمل میں آجائے۔ اِن شاء اللہ نجات کا ذریعہ بن جائے گا۔یاد رکھیں ! قیامت کے دن ہر عمل کو دیکھا جائے گا سنت کے مطابق ہے یا سنت کے خلاف ہے؟ جو عمل سنت کے خلاف ہوگا، اس کو باہر اُٹھا کر پھینک دیا جائے گا۔ یہ ہمارےرسم و رواج اللہ تعالیٰ کے ہاں کوئی قیمت نہیں رکھتے۔ہدیہ میں تین باتوں کا خیال رکھنا اس تمہید کے بعد آج کی سنت کے عنوان سے بات کو لیتے ہیں ۔ ہدیہ لینا اور ہدیہ دینا اس بارے میں کچھ باتیں ہوچکی ہیں ۔ ہدیہ کے سلسلے میں تین باتیں قابلِ غور ہیں ۔ اِمام غزالی رحمہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ ہدیہ لینے اور دینے اس میں تین باتوں کا خیال رکھا جائے: پہلی بات تو یہ کہ مال (دیکھا جائے کہ جو لے رہا ہے، یا دے رہا ہے، یہ حرام نہ ہو، یہ حلال ہو)دوسری بات یہ کہ دینے والے کی غرض کیا ہے؟ کیوں دے رہا ہے؟ ہدیہ دیا جاتا ہے محبت کے لیے، اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے، تعلق کو بڑھانے کے لیے، دین کے لیے۔ دینے والے کی غرض کیا ہے؟ اسے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ _