گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
لوگوں کی محبت کیسے ملے؟ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگوں کے پاس جو چیزیں ہیں (مال ہے، دولت ہے، دنیا کے عہدے ہیں وغیرہ) ان سے بے رغبتی اختیار کرلو، لوگ تم سے محبت کرنے لگیں گے۔ (سنن ابنِ ماجہ: رقم 4102)لوگوں کی محبت چاہتے ہو تو اُن کے مال سے مستغنی ہوجاؤ، یہ سارے کے سارے تم سے محبت کریں گے۔ بس ان سے بے پروا ہوجاؤ۔ ان کے مال پر دھیان نہ دو۔حکایت ایک اللہ والے تھے۔ اُن کے پاس لوگ بڑے آتے تھے۔ بڑا ہجوم ہوا کرتا تھا۔ اس وجہ سے بڑے پریشان رہتے تھے کہ آرام کا بھی وقت نہیں ملتا۔ لوگ مستقل آتے رہتے ہیں ۔ رجوع اتنا زیادہ ہے لوگوں کا تو کیا کیا جائے۔ انہوں نے کسی سے پوچھا کہ میں کیا کروں ؟ جواب ملا کہ یہ تو مسئلے والی بات ہی کوئی نہیں ۔ آپ کے پاس لوگ زیادہ آتے ہیں ناں ، تو آسان سی بات ہے اتنے امیر امیر لوگ آتے ہیں ان سے قرض مانگ لو، دوبارہ کوئی نہیں آئے گا۔ اور جو غریب آتے ہیں ان سب کو قرض دے دو، یہ بھی دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ جو امیر آتے ہیں ان سے کہنا کہ پانچ پانچ لاکھ روپے لے کر آنا کہ مجھے چاہیے، اِن شاء اللہ اگلے بیان میں کوئی نہیں آئے گا۔ اور جو غریب آتے ہیں ان کو قرضہ دے دو، یہ بھی واپس نہیں آئیں گے۔ تم آزاد ہوجاؤ مزے میں رہنا۔ یہ ایک اللہ والے کا واقعہ ہے جو لوگوں کے مال سے مستغنی زندگی گزار رہے تھے تو لوگوں کا ہجوم آتا تھا۔ اللہ تعالیٰ عافیت والا معاملہ فرمائے۔بھئی! لوگوں کے پاس جو چیزیں ہیں اس سے ہم مستغنی ہوجائیں تو لوگ ہم سے _