گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
مال تو ساروں کاجاتا ہے، عزت بھی جاتی ہے۔ اس نے کہا کہ آپ کے بارے میں معلوم ہوا کہ آپ مسئلوں کے حل بتا دیتے ہیں ، اور کچھ پڑھنے کو دے دیتے ہیں ، تو مجھے کچھ پوچھنا ہے۔ میں نے پھر کہا کہ آپ پوچھ لیجیے۔ بالآخر اس نے پوچھنے پر بتایا کہ میرا کسی سے تعلق ہوچکا ہے، کوئی ایسا عمل بتا دیجیے کہ میری اس سے شادی ہوجائے۔پھر میں اگر لوگوں کو سمجھائوں کہ اس کام میں عزت نہیں ہے، تو یہ باتیں لوگوں کو سمجھ میں نہیں آتیں ۔ لوگوں کو اگر (استغفراللہ) میں یہ کہہ دوں کہ ہر تمنا آپ کی پوری ہوگی، اتنے بکرے پہنچا دو، اتنی مرغیاں پہنچا دو، تو اِدھر خانقاہ میں بکرے ہی بکرے ہوں گے اور مرغیاں ہی مرغیاں ۔ سارا سال تو روٹی کا بندوبست یونہی ہوجائے گا، اور تو بکرا عید پر جانور خریدنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ اللہ تعالیٰ معاف فرمائے۔درمیانی شب اور دو سورتوں کی فضیلت تو بھئی! ایسا وظیفہ سن لیجیے جس کے بارے میں نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا کہ اس پر عمل کرنے والا کبھی نامراد نہیں ہوگا۔ یہ نعوذباللہ! کسی بنگالی بابا کی بات نہیں ، بلکہ اللہ کے نبیﷺ کی بات ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص کو نامراد نہیں کرتے جس نے درمیانی شب میں نماز پڑھی اور (اس میں ) سورۂ بقرہ اور سورۂ آل عمران کی تلاوت کی۔ (معجم اوسط للطبرانی: 61/2)نامرادی کا مطلب یہ نامرادی کسے کہتے ہیں ؟ ہم لوگ تو نامرادی کے مفہوم کو بھی نہیں سمجھتے۔ عورتیں سمجھتی ہیں کہ جس سے میرا تعلق ہوا ہے، اس سے اگر میری شادی نہیں ہوئی تو میں نامراد ہوگئی۔ _