گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
آخرت کی ترقی اور برکتیں عطا فرما دیں گے۔ اللہ ربّ العزّت انسان کو آزماتے ہیں ، تھوڑا مال دے کر بھی آزماتے ہیں ، زیادہ دے کر بھی آزماتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ کی طرف سے آزمایش ایک حدیث میں نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو جو کچھ عطا کرتے ہیں اس پر اسے آزماتے ہیں ، پس اگر وہ اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہتا ہے (چاہے تھوڑا دیا ہو یا زیادہ۔ تو) اللہ تعالیٰ اسے برکت سے نوازتے ہیں اور اس کے لیے کشادگی کی جاتی ہے۔ اور اگر وہ (اللہ تعالیٰ کے دیے پر) راضی نہیں ہوتا تو اسےبرکت نہیں دی جاتی اور نہ اس کے لیے اس کے مقدر سے زیادہ کشادگی کی جاتی ہے۔ (معجم الصحابۃ لابن قانع: رقم 535)قناعت نہ کرنے والے کی زندگی سے، مال سے، گھر سے، اولاد سے برکتیں ختم ہو جاتی ہیں ۔ تو حصولِ برکت کا سبب کیا بنا؟ جو اللہ کی تقسیم ہے ہم اس پر راضی رہیں ۔ تھوڑی سیل ہوگی راضی، زیادہ ہوگی تو راضی۔ تنخواہ تھوڑی ہے تو راضی، زیادہ ہے تو راضی۔ ہر گھڑی اللہ تعالیٰ کے فیصلوں پر راضی ہوجائیں تو برکتیں آجائیں گی۔قناعت کیسے ملے گی؟ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: دنیا کے معاملے میں اپنے سے نیچے والے کو دیکھو، اپنے سے اوپر والے لوگوں کو مت دیکھو، یہ زیادہ بہتر ہے کہ خدا کی نعمت کی ناقدری نہ ہو۔ (صحیح مسلم: رقم 2963)قناعت کیسے حاصل ہوگی؟ جی! یہاں کتنے لوگ بیٹھے ہیں ؟ جتنے بھی ہیں ، سچ بتائیں ! اللہ تعالیٰ نے ان کو کتنوں سے بہتر رکھا ہوا ہے؟ اس کو غور کریں ! ہر آمی اپنے سے نیچے والے کو دیکھے۔ کوئی لاکھ کماتا ہے وہ پچاس والے کودیکھ لے۔ کوئی دس ہزار کماتا ہے وہ _