گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
سچے تاجروں کا مقام حضرت عبداللہ بن عمرi کی روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: سچے، امانت دار مسلمان تاجر کا حشر قیامت کے دن شہداء کے ساتھ ہوگا۔ (مستدرکِ حاکم: رقم 2187)اسی کے قریب قریب ایک اور روایت بھی ہے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے اِرشاد فرمایا: سچا، امانت دار تاجر (قیامت کے دن) حضراتِ انبیاءf، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا۔ (سننِ ترمذی: رقم 1209)ایک اور روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے اِرشاد فرمایا: سچا تاجر قیامت کے دن اللہ کے عرش کے سایہ میں ہوگا۔ (ترغیب وترہیب: ص 204)اللہ اکبر! اللہ تعالیٰ کے عرش کا سایہ جس دن کوئی اور سایہ نہ ہوگا۔ یہ سچائی کے ساتھ تجارت کرنے والا اللہ کے عرش کے سایہ میں ہوگا۔ حلال اور شریعت کے مطابق تجارت کرنا یہ ایک مشکل ترین کام ہے۔ مال اور اس کے نفع کے مقابلے میں اکثر اوقات انسان شریعت کی حدود کو کراس کر جاتا ہے، اور بعض اوقات اَخلاقی حدود کو بھی کراس کرجاتا ہے۔ اور آج کل کے دور میں تو اس پر عمل کرنا اور بھی زیادہ باعثِ فضلیت ہوگا۔ کیوں کہ حدیث شریف میں آتا ہے جس نے اُمت کے بگاڑ کے وقت سنت کو زندہ کیا تو اسے سو شہیدوں کا ثواب ملے گا۔ (کامل ابنِ عدی: 327/2)یہ وقت اُمت کے بگاڑ کا ہے، جو سچائی کے ساتھ تجارت کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو بہت زیادہ برکتیں عطا فرمائیں گے۔سچا تاجر اور جنت حضرت ابو ذرّ اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھم سے روایت ہے کہ سب سے پہلے _