گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ہے؟) رسول اللہﷺ نے فرمایا: اور مجھ سے بھی۔ (تخریج أحادیث الاحیاء: رقم 3954)ہم اللہ تعالیٰ سے مانگیں اللہ کے بندوں سے نہ مانگیں ۔ اللہ تعالیٰ عطا فرما دیں گے۔اسمِ اعظم کے وِرد کا شوق اب آخر میں ایک وظیفہ بتانا ہے۔ لوگوں کے بہت کثرت سے فون آتے ہیں ۔ حضرت! شادی نہیں ہو رہی وظیفہ بتا دیں ۔ حضرت! بیٹی کا رشتہ نہیں آرہا وظیفہ بتا دیں ۔ حضرت! کاروبار میں لگتا ہے کسی نے بندش کروا دی ہے وظیفہ بتا دیں ۔ حضرت! فلانی جگہ کا ویزہ لگ جائے وظیفہ بتا دیں ۔ حضرت! بیماری ہے وظیفہ بتا دیں ۔ جن چڑھ گیا ہے وظیفہ بتادیں ۔ ہر چیز کے لیے وظیفہ پوچھتے ہیں ۔ پھر ہماری خواتین تو کیا ہی کہنا۔ انہیں کوئی وظیفہ بتا دے کہ تمہارا خاوند تمہاری انگلیوں پہ ناچے گا۔ اب اس کے لیے پہاڑ پہ چڑھ کر بھی کرنا پڑے تو کرلیں گی۔ بس ہر قسم کے وظیفوں کی ہروقت تلاش رہتی ہے۔ ایک وظیفہ آپ کو بتاتے ہیں جو پکا اور سچا ہے۔ سو فیصد پورا ہوگا۔ اچھا! یہ بتائیں کہ ایسا وظیفہ جو لازمی پورا ہو، اگر اس میں 20 منٹ روز کے لگ جائیں تو ٹھیک ہے یا نہیں ؟ ایسا وظیفہ ہم روز کرلیں گے یا نہیں کریں گے؟ کرے گا کوئی بھی نہیں ، سارے اِن شاء اللہ، اِن شاء اللہ کیے جا رہے ہیں ۔ یہاں تو سارے کہہ رہے ہوتے ہیں بعد میں کسی نے نہیں کیا ہوتا، پتا لگ جاتا ہے، چہرے بتاتے ہیں ۔ اگر میں بتائوں کہ فلاں اسمِ اعظم ہے، اسے آپ بیس منٹ روز پڑھیں ۔ آپ سارے پڑھیں گے۔ واہ جی! اسمِ اعظم پتا لگ گیا ہے، اب میرا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اب میں نے 21 منٹ روز گھڑی دیکھ کر پڑھنا ہے کہ حضرت صاحب نے اسمِ اعظم بتا دیا ہے۔ یہ تو سب کرلیں گے۔ لیکن میں اس وقت جو بتانے لگا ہوں یہ بڑا مشکل ہے۔ شاید کوئی کرلے۔_