گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
عرض کیا کہ میں نے آدھا قرضہ معاف کر دیا۔پھر اللہ کے نبیﷺ نے ابن ابی حدرد سے کہا کہ جاؤ! باقی آدھا ادا کرو۔ (صحیح مسلم: رقم 1558)معلوم ہوا کہ کسی مجبور شخص کے قرض کو معاف کروانا، قرض خواہ کے آگے سفارش کرنا یہ بھی سنت ہے۔ اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔بروزِ قیامت کی مشکلات سے نجات کیا خیال ہے آپ کا کہ قیامت کے دن کی مشکلات سے بچنے کے لیے نسخہ بتا دیں ؟ کیوں کہ ہم میں سے ہر کوئی قیامت کے دن ہر مشکل سے بچنا چاہتا ہے۔ اور یہ نسخہ میرا بتایا ہوا نہیں ہے، بلکہ جنابِ رسول اللہﷺ کا بتایا ہوا ہے۔حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جو شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن کی مشکلات سے بچالے، اسے چاہیے کہ وہ تنگدست کو مہلت دے یا اسے معاف کر دے۔ (صحیح مسلم: رقم 2931)آپ کے کسی جاننے والے نے آپ سے قرضہ لیا ہوا ہے، تو آپ اسے مہلت دیتے جائیں ، اللہ پاک بھی اِن شاء اللہ قیامت کے دن آپ سے قیامت کے غم اور مشکلات ہٹاتے چلے جائیں گے۔ یہ بہت بھاری سرمایہ کاری ہے کہ یہاں پر آپ کسی مجبور مقروض کو مہلت دے کر سکون دیں گے، تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں آپ کو جنت کے ذریعہ سکون دیں گے۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔ یہاں کسی کی ٹینشن کو دور کریں گے، اللہ تعالیٰ وہاں قیامت کے احوال وپریشانی کو آپ سے دور کریں گے۔ صرف آخرت ہی نہیں بلکہ دنیا اور آخرت دونوں کی آسانیاں ملتی ہیں ۔ یہ وہ باتیں _