گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
وَاْمُرْ اَھْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْھَا (طہ: 132)ترجمہ: ’’اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو، اور خود بھی اس پر ثابت قدم رہو‘‘۔ثابت قدم رہنا اور دین کے مسئلے پر جمے رہنا، یہ اصل میں بڑی استقامت ہوا کرتی ہے۔ جو انسان خود دین پر جما رہے گا، وہ اپنے گھر والوں کو بھی نیکی تقویٰ کا حکم دے گا۔دین میرے اپنے لیے ہے گلدستۂ سنت کی کتاب کے سلسلے میں ایک عجیب اتفاق ہوا۔ الحمدللہ! کافی دوستوں کو یہ کتاب ہدیۃً دی۔ پھر میں نے تجربے کے طور پر ذرا پوچھنا شروع کیا کہ بھئی! آپ کو کتاب دی تھی، آپ نے پڑھی؟ میں نے کتنوں سے پوچھا الاّ ما شاءاللہ یعنی سوائے چند لوگوں کے سب کا یہی جواب تھا کہ میری امی پڑھتی ہیں ، میری بہن پڑھتی ہیں ، میری بیوی پڑھتی ہیں ۔ تو گھر کی عورتیں تو پڑھ لیتی ہیں ، ہمیں کب توفیق ملے گی؟ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اس کا مطالعہ کریں ۔ ہمیں اس آیتوَاْمُرْ اَھْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْھَا (طہ: 132)پر عمل کی ضرورت ہے۔ یعنی خود بھی دین پر سختی کے ساتھ جمے رہنا اور نفس پر قابو پانا، اور اپنے گھروالوں کو بھی اس کا حکم دیتے رہنا ہماری ذمہ داری ہے۔ آج اگر ہم خود دین کے پابند ہوں گے تو اپنے گھر والوں کو تبلیغ اور نیکی کا کہنے والے بنیں گے۔ذاکرین میں شمار: حضرت ابو سعید اور حضرت ابو ہریرہi سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نےارشاد فرمایا: جب آدمی اپنے اہل خانہ یعنی بیوی کو رات میں اُٹھاتا ہے اور دونوں ساتھ تہجد کی نماز پڑھتے ہیں تو اللہ ربّ العزّت ان کو ذاکرین اور ذاکرات _