گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
محبت کرنے لگیں گے۔توجہ الی اللہ کا فائدہ حضرت عمران بن حصینi نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ جو شخص کامل طریقے سے اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوجائے، اللہ تعالیٰ اس کی ہر ضرورت پوری فرماتے ہیں ، اور اس کو ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتے ہیں جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔ اور جو شخص مکمل دنیا کی طرف لگ جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے دنیا کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ (معجم صغیر للطبرانی: رقم 322)ہاں ! حکم ہو جاتا ہے کہ تو جان، تیری دنیا تیرے ساتھ، میرا کیا تعلق ہے؟ اسی لیے ایمان والے تاجر کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے آپ کو لگائے۔ایک حدیث میں نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص اس بات کو پسند کرے کہ لوگوں میں سب سے زیادہ قوی ہوجائے، اسے چاہیے کہ وہ اللہ پر توکل کرے۔ اور جو شخص اس بات کو پسند کرے کہ لوگوں میں سب سے زیادہ غنی ہو جائے، اسے چاہیے کو جو چیز اللہ کے پاس ہے اس پر زیادہ اعتماد رکھے بہ نسبت اپنی چیزوں کے۔ اور جو اس بات کو پسند کرے کہ لوگوں میں سب سے زیادہ معزز بن جائے، اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے۔ (تفسیر ابن أبي حاتم: رقم 16892، سورۃ الزمر تحت آیۃ قُلْ حَسْبِیَ اللہُ)ہمارے پاس چاہے کچھ بھی ہو، لیکن جو اللہ تعالیٰ کے پاس ہے وہ بہت زیادہ اور بے حساب ہے۔ ہم اپنی چیزوں پہ بھروسہ نہ رکھیں ، اللہ تعالیٰ کی ذاتِ عالی پر بھروسہ رکھیں ۔ علمائے کرام بھی اس صفت کو اپنائیں ۔ چند روز پہلے ایک عالم ملے تو کچھ بات کرنے لگے۔ حضرت جی زِیْدَ مَجْدُہٗ سے ایک بات سنی ہوئی تھی جو اُن سے عرض کر دی کہ بھئی! دیکھیں ! آپ تقویٰ کی زندگی اختیار کریں ، پاکدامنی کی زندگی اختیار کریں ، دین _