گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ڈھلان سی ہوتی ہے۔ تو یہ عورتیں اپنے بالوں کو اس طرح سے بنائیں گی کہ ایک طرف سے اٹھیں ہوں گے، پھر بیٹھے ہوں گے ڈھلان کی طرح، اور دوسری طرف سے پھر اٹھیں ہوں گے۔ان ساری باتوں کے متعلق نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ابھی میری اُمت میں ظاہر نہیں ہوئیں ۔ یہ آپﷺ نے اس وقت ارشاد فرمایا تھا یعنی آج چودہ سو سال قبل، لیکن میں اور آپ اس زمانے میں ان باتوں کو ہوتا دیکھ رہے ہیں ۔ کس قدر نقصان کی بات ہے کہ جس فیشن پر ناز ہو رہا ہے، وہ فیشن ہماری ماؤں اور بہنوں کو جہنم کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ان کا پیٹ بھی کھلا، پیٹھ بھی کھلی، پنڈلیاں بھی کھلیں اور مردوں کو لبھایا جا رہا ہے، گویا زنا کی دعوت دی جا رہی ہے۔ جب دنیا سے جانا ہوگا، قبر میں پہنچنا ہوگا۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ چند دن کی زندگی کے لیے ہم جہنم کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مول لیں ۔ اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے آمین۔ گھر کے اندر رہتے ہوئے شوہر کے لیے زیب و زینت اختیار کرنے کی شریعت نے ہر طرح سے اجازت دی ہے، لیکن نامحرم کے لیے کوئی اجازت نہیں ۔ریشمی لباس پہننے کی ممانعت ایک لباس ہوتا ہے ریشمی لباس۔ اس بارے میں بھی وضاحت سن لیجیے۔ حضرت عبداللہ بن زبیرi فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ۔ وہ فرما رہے تھے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جو ریشمی لباس دنیا میں پہنے گا، آخرت میں ریشمی لباس سے محروم ہوجائے گا۔ (صحیح بخاری: رقم 5414)جنت میں جنتیوں کو سبز ریشمی لباس پہنایا جائے گا، لیکن اُن مردوں کو جو دنیا میں سادگی کے لباس پہنیں گے۔ جنت میں اللہ تعالیٰ انہیں یہ لباس عطا فرمائیں گے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبیﷺ نے ایک مرتبہ ریشمی کپڑے کو اپنے دائیں _