گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
رہا ہوں ، مسجد کو چھوڑ کر بدترین کی طرف جارہا ہوں ۔ انسان بازار میں ضرورت پوری کرنے کے لیے جائے اور جیسے ہی ضرورت پوری ہوجائے تو واپس آجائے۔شروع دن کے حصے میں برکت ہے دوکاندار حضرات چاہتے ہیں کہ کام میں برکت ہو۔ روزی میں برکت ہو۔ اس کے لیے انہیں جلدی دوکان کھولنے کی ضرورت ہے۔نبیﷺ جب کسی لشکر کو بھیجتے تو دن کے شروع حصے میں بھیجتے۔ (سنن ابی داؤد: رقم 2606)شروع دن برکت کا وقت ہے۔ اور شروع دن میں جمعرات کے دن کے لیے بھی نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے خاص برکت کی دعا فرمائی ہے۔ (سنن ابن ماجہ: رقم 2228)امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: تلاشِ رزق میں صبح کا وقت اختیار کرو، اس لیے کہ صبح کا وقت برکت اور کامیابی کا وقت ہے۔(تحفۃ الأحوذي: باب ما جاء في التبکیر بالتجارۃ)ایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی اُمت کے لیے دعا کی: اے اللہ! میری اُمت کو دن کے شروع حصے میں برکت عطا فرما۔ (سنن ابی داؤد: رقم 2606)جو لوگ صبح صبح کام شروع کر دیتے ہیں ، ان کی زندگیوں میں بھی برکت ہوتی ہے۔ کاروبار میں بھی برکت ہوتی ہے۔ وقت میں بھی برکت ہوتی ہے۔ تھوڑے وقت میں زیادہ کام نکل جاتے ہیں ۔قناعت اختیار کرنا اسی طرح تاجروں کے پاس ایک اور نعمت کا ہونا بہت ضروری ہے۔ حلال اور حرام کا علم ہونا، جائز ناجائز کا معلوم ہونا یہ تو فرض ہے ہی، لیکن اس کے ساتھ ایک چیز ہے _