گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
تہجد کی برکت سے خوشگوار صبح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشادفرمایا کہ آدمی جب سوجاتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگا دیتا ہے۔ اور ہر گرہ پر یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ رات تو بڑی لمبی ہے، ابھی اُٹھ جائیں گے، ابھی تو بڑا ٹائم ہے۔ پس اگر وہ تہجد کے لیے اُٹھ جاتا ہے تو اس کی ایک گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر وضو کرتا ہے تو دوسری کھل جاتی ہے۔ پھر نماز پڑھتا ہے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے۔ اب یہ شیطان کی گرہوں سے آزاد ہوگیا اور اس کی صبح خوشگوار طبیعت کے ساتھ ہوتی ہے۔ اور اگر ایسا نہ کرے تو نفس خباثت اور سستی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔ (صحیح بخاری: رقم 1091)اسی لیے تہجد کی نماز صحت کے لیے بھی بڑی مفید ہے۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: تم پر تہجد کی نماز لازم ہے کہ تم سے پہلے صالحین کی عادت رہی ہے۔ خدا کے تقرب، خوشنودی، گناہوں کی معافی، گناہوں سے باز رکھنا، اور اپنے پڑھنے والے کو بیماریوں سے باز رکھنے کا سبب بنتی ہے۔ (کنز العمال:79/2)معلوم ہوا کہ تہجد کے کئی فائدے ہیں :(۱) اللہ تعالیٰ کا قرب ملتا ہے۔(۲) اس کی خوشنودی ملتی ہے۔(۳) جو پچھلے گناہ ہوچکے ہوتے ہیں اس کی معافی ملتی ہے۔(۴) آگے آنے والی زندگی میں گناہوں سے بچنے کی توفیق بھی ملتی ہے۔(۵) اور ساتھ ہی ساتھ اللہ ربّ العزّت کی جانب سے شفا بھی ملتی ہے۔_