گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
میں شمار کرتے ہیں ۔ (مشکاۃ المصابیح: رقم: 1238)قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: اَعَدَّ اللّٰہُ لَھُمْ مَّغْفِرَۃً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا (الأحزاب: 35)ترجمہ: ’’ان سب کے لیے اللہ نے مغفرت اور شاندار اجر تیار کر رکھا ہے‘‘۔یعنی اللہ رب العزت نے ذاکرین اور ذاکرت کے لیے مغفرت اور اجرِ عظیم کا وعدہ کیا ہے۔ یہ بات بہت ضروری ہے ک ہم تہجد کی نماز خود بھی پڑھیں ، اور گھر والوں کو بھی پڑھائیں ۔ اس کی عادت ڈالیں ۔نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی دعائے رحمت شادی شدہ لوگوں میں سے جسے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی دعائے رحمت کی ضرورت ہے تو وہ صرف اس حدیث پر عمل کرلے۔ دل کے کانوں سے سنیے! حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس شخص پر اللہ ربّ العزّت کی رحمت ہو جو رات کو اُٹھے اور نماز پڑھے، اور اپنی بیوی کو بھی تہجد کے لیے اُٹھائے۔ اور اگر بیوی نہ اُٹھ سکے تو اس پر پانی کے چھینٹے مارے۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو اس عورت پر جو رات کو اٹھے اور نماز پڑھے، اور اپنے شوہر کو بھی تہجد کے لیے اٹھائے۔ اور اگر شوہر نہ اٹھ سکے تو اس پر پانی کے چھینٹے مارے۔ (سنن ابی داؤد: رقم 1450)رحمت تو تب بھی مل جائے گی کہ آپ خود اُٹھے تہجد کے لیے اور بیوی کو بھی جگایا، لیکن اگر بیوی نہ اُٹھی تو اچھے انداز سے، خوش خلقی کے ساتھ پانی سے تھوڑا سا چھینٹا مار دے۔ اس عمل سے دونوں میاں بیوی اللہ تعالیٰ کی رحمت کے مستحق ہوجائیں گے۔ خیال رہے کہ معاملہ نرمی کا کیا جائے، اُٹھانے میں بہت زیادہ سختی نہ کی جائے۔ _