گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
کے نفس کو تو قبر کی مٹی ہی بھرسکتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اس بندے کی جانب متوجہ ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی جانب متوجہ ہوتا ہے۔ (بخاري: رقم 6437، مسلم: رقم 1049)اور ایک حدیث میں ہے کہ ابن آدم بوڑھا ہوجاتا ہے مگر دوچیزیں اس میں جوان رہتی ہیں : ایک مال جمع کرنے کی حرص، دوسرا لمبی عمر کی حرص۔ (صحیح بخاری: رقم 6058)جب بال سفید ہوجائیں تو آخرت کی تیاری کی طرف زیادہ فکر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور ہمارا حال کیا ہوتا ہے کہ امیدیں بڑھ جاتی ہیں ، اور ایک چانس اور کے سہارے غفلت میں دھنستے چلے جاتے ہیں ۔حدیثِ ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ ایک حدیث میں بہت عجیب مضمون ہے۔ پہلے مختصر بیان کی، اب ذرا اسے کھول کر بیان کرتے ہیں ۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جو پاکدامنی اختیار کرے گا اللہ تعالیٰ اسے پاکدامنی عطا فرمائے گا۔ (کتنے لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں جی! ہمارے لیے نگاہوں کی حفاظت مشکل ہے۔ نامحرموں سے رابطے بند کرنا مشکل ہے۔ یہ معاملہ ہے، وہ معاملہ ہے۔ اصل میں کیا ہے؟ دل میں چور ہے، اور کھوٹ ہے تو پھر آپ نہیں بچ سکتے۔ آقاﷺ نے صاف صاف فرمایا: جو پاک دامن رہنا چاہے گا اللہ اسے پاک دامن رکھے گا۔ دوسری بات ارشاد فرمائی) جو اللہ تعالیٰ سے غنیٰ کا طالب ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے غنی بنا دیتے ہیں ۔ جو اللہ تعالیٰ سے کفایت طلب کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے لیے کافی ہوجائے گا۔ اس کفایت اور وسعت سے بڑھ کر کسی کو کوئی بھلائی نہیں دی گئی۔ (متّفق عليه، بخاري: رقم 1469، مسلم: رقم 1053)اگر ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ہم سے محبت کریں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کے مال سے مستغنی ہوجائیں ۔ _