گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
آخری زمانے میں رزق کی اہمیت اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ کَفٰی وَ سَلٰمٌ عَلٰی عِبَا دِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی. أَمَّا بَعْدُ: فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِيْمِ o بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِoفَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّٰهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوْهُ وَاشْكُرُوْا لَہٗ (العنکبوت: 17)سُبْحٰنَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوْنَo وَ سَلٰمٌ عَلَى الْمُرْسَلِیْنَoوَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَoاَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِ نَامُحَمَّدٍوَّبَارِکْ وَ سَلِّمْاَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِ نَامُحَمَّدٍوَّبَارِکْ وَ سَلِّمْاَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِ نَامُحَمَّدٍوَّبَارِکْ وَ سَلِّمْحلال طریقے سے مال کمانا اللہ تعالیٰ جتنا اپنے بندے کی مصلحتوں کو جانتا ہے، اُتنا کوئی بھی نہیں جانتا۔ جتنا رسول اللہﷺ نے اپنی اُمت کے ایک ایک فرد کا خیال رکھا ہے، اُتنا ایک ماں بھی اپنے بچے کا نہیں رکھ سکتی۔ ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے کے لیے اکتسابِ مال کا ایک پورا باب _