گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
گے۔دوسری جماعت اُن عورتوں کی ہوگی جو ظاہر میں کپڑے پہنے ہوئے ہوں گی، مگر ننگی ہوں گی، مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی، اور خود بھی اُن مردوں کی طرف مائل ہوں گی، اُن عورتوں کے سر کے بال بختی اُونٹ کے کوہانوں کی طرح ہوں گے، یہ عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گی اور نہ جنت کی خوشبو سونگھ سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو تو اتنے اتنے فاصلے سے بھی آجاتی ہے۔ (صحیح مسلم: رقم 2128)باریک کپڑا پہنے والی عورتوں کے بارے میں بتایا کہ جنت میں داخل ہو نا تو دُور کی بات، وہ جنت کے قریب بھی نہیں ہوسکیں گی۔تفہیم الحدیث حدیث شریف میں جو یہ فرمایا کہ کپڑا پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی۔ اس میں دوباتیں ہیں : (۱) یا تو کپڑا اتنا باریک ہوگا کہ جسم نظر آرہا ہوگا، (۲) یا اتنا چست ہوگا کہ جسم کے اُبھار نظر آرہے ہوں گے۔ بچیوں کے فراک، جانگیا، آڑھا پاجامہ، ساڑھی، یا ایسی جتنی بھی چیزیں ہیں جو نبیﷺ کے طریقے، حکم اور شریعت کے خلاف ہیں اس کے اندر شامل ہوجاتی ہیں ۔ مائل کرنے والی ہوں گی کا مطلب یہ کہ نِت نئے فیشن کریں گی، اس نیت و اِرادے سے اپنے آپ کو تیار کریں گی کہ لوگ ہمیں دیکھیں اور خوش ہوں ۔اور خود بھی مائل ہوں گی کا مطلب یہ کہ بات صرف لوگوں کے متوجہ کرنے تک بھی نہ ہوگی، بلکہ دعوتِ گناہ کے ساتھ خود بھی گناہ کے لیے تیار ہوں گی۔ان کے سر بختی اُونٹ کے کوہان کی طرح ہوں گے۔ یعنی فیشن کے طور پر بال اونچے بنائے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ معاف فرمائے! سر ہلا ہلاکر فیشن سے مٹکاتے ہوئے کیٹ واک کیا کریں گی۔ بختی اُونٹ کے دو کوہان ہوتے ہیں ، اور ان دو کوہانوں کے درمیان _