گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ہے۔ اور اس میں اِفراط وتفریط سے بچنے کے لیے زُہد عن الدنیا کا ایک پورا باب ہے۔حضرت مقدام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: آخری زمانے میں لوگوں کو درہم اور دینار (پیسہ) جمع کرنا ضروری ہوگا کہ وہ اس کے ذریعے سے اپنے دین اور اپنی دنیا دونوں کو درست رکھ سکیں گے۔ (مجمع: 68/4)یہ رحمۃٌ للعالمینﷺ کی بات ہے جنہوں نے ترکِ دنیا بھی ہمیں سکھائی، لیکن اپنی محبت اور اُمت کے ساتھ رحمت کی وجہ سے یہ بھی سمجھا دیا کہ ایک زمانہ وہ بھی آئے گا کہ جب لوگوں کے لیے اپنے دین کو بچانے، اپنی عزّت کو بچانے کے لیے مال کی ضرورت پڑے گی۔ اس کی وجوہات کیا ہوں گی؟دین و دنیا کو بچانے کے لیے مال کی ضرورت سب سے پہلی وجہ تو یہ ہے کہ شریعت کا بیت المال والا نظام قائم نہیں رہے گا، وہ ختم ہوجائے گا۔ دوسری وجہ لوگوں کے اندر آپس میں ایک دوسرے کی مدد کرنا، ایک دوسرے کی ضرورت پہ کام آنا، اور اپنی ضرورت کو چھوڑ کر دوسرے کے لیے قربانی دے دینا یہ چیز بھی مکمل ختم ہوجائے گی۔ اور اُس زمانے میں ہر شخص اپنی عیش، اپنی راحت اور اپنے آپ کو دیکھ رہا ہوگا، دوسرے کی کوئی پروا نہیں کرے گا۔ لہٰذا دین کی جو ضروریات ہوں گی، چاہے انفرادی طور پر ہوں ، چاہے اجتماعی طور پر مدارس کی شکل میں ، مساجد کی شکل میں وغیرہ ہوں ، تو ایسی حالت میں خدمت گزار لوگوں کو پریشانی ہوگی۔ جب اپنا مال نہیں ہوگا، تو تھوڑا وقت بھی عزّتِ نفس کے ساتھ دنیا میں زندگی گزارنا مشکل ہوجائے گا۔ اور دین کے کام کرنا بھی مشکل۔ دیکھیے! نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے کیسے واضح فرمایا کہ ایک زمانہ آئے گا کہ دین دار لوگوں کے لیے درہم اور دینار جمع کرنا ضروری ہو جائے گا۔_