گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
شریعت کی نگاہ میں گنہگار ہے، قصور وار ہے، مجرم ہے۔عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو حضرت جابر بن عبداللہi کی حدیث میں ہے، نبی کریمﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر وعظ فرمایا جس میں عورتوں کے معاملے میں فرمایا: عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو کہ جس کے نام پر تم نے اسے حاصل کیا، اور اسی کے نام سے وہ تمہارے لیے حلال ہوئیں ۔ (صحیح مسلم: 1218)آپ سورۃ البقرۃ دیکھیے! جہاں میاں بیوی کے مسئلے بہت زیادہ تفصیل سے آئے ہیں ، وہاں ایک لفظ آخر میں ہر مرتبہ آیا ہے:وَاتَّقُوا اللّٰہَ ،وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ترجمہ: ’’اللہ سے ڈرو‘‘، ’’اللہ سے ڈرو‘‘۔اتنی تکرار ہے اتنی تکرار ہے کہ دیکھو! تم آپس میں ساتھ رہتے ہو اللہ سے ڈرو۔ کیوں ؟ اس کے اندر ایک حکمت علماء نے یہ لکھی حضرت جی دامت برکاتہم نے فرمایا کہ بہت سارے معاملات میاں بیوی کے ایسے ہوتے ہیں جو انہی دونوں کو پتا ہوتے ہیں باقی لوگ سمجھ ہی نہیں سکتے۔ یہ دونوں اس کی گہرائی کو اور حقیقت کو سمجھ رہے ہوتے ہیں ، باہر والے تو سارے ظاہری نظر سے دیکھتے ہیں ۔ تو ان کو یہ بتایا جارہا ہے کہ دیکھو! معاملہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہے۔ تیری جیب میں پیسے ہیں تیری بیوی دوسروں کی زکوٰۃ اور خیرات کی محتاج ہو رہی ہے، یا تیری بیوی جس کو تُونے طلاق دے دی، آگے یہ اولاد بھی ہے، تیرے پاس پیسے بھی ہیں ، لیکن تُونے دنیا کو بتایا ہوا ہے کہ میرے پاس کچھ نہیں ہے، تو اللہ سے ڈرو۔ اس طرح کے اور بہت سارے معاملات اس میں ہیں ۔ _