گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
جنت میں داخل ہونے والا سچا تاجر ہوگا۔ (مصنف ابنِ ابی شیبہ: رقم 311, 312)حضرت ابن عباسi سے نقل کیا گیا ہے کہ سچے تاجر کو جنت سے روکنے والی کوئی چیز نہ ہوگی۔ (تحفۃ الاحوذی: رقم 1209)پاکیزہ کمائی کے لیے صفات کمائی کے پاکیزہ ہونے کے لیے کیا صفات ہونی چاہییں ؟ کیا اَوصاف ہونے چاہییں ؟اس میں بھی نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی ذاتِ اقدس نمونہ ہے۔ اُمت کے لیے چار بنیادی باتیں ارشاد فرمائیں ۔ ان کو دل کے کانوں سے سنیے! حضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: جب کسی تاجر میں یہ چار باتیں ہوں گی تو اس کی کمائی پاکیزہ (حلال) ہوگی:(۱) جب خریدے تو برائی نہ کرے۔ (۲) جب فروخت کرے تو تعریف نہ کرے۔ (۳) اگر کوئی کمی نقص عیب ہو تو اس کو نہ چھپائے۔ (۴) درمیان میں قسمیں نہ کھائے۔ (عمدۃ القارئ شرح صحیح البخاری: 197/12)حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی حدیثِ مبارک میں ہے کہ تاجروں کی کمائی میں پاکیزہ کمائی وہ ہے جس میں یہ بات ہو کہ جب وہ بات کرے تو جھوٹ نہ بولے، امانت رکھی جائے تو خیانت نہ کرے، وعدہ کرے تو وعدہ خلافی نہ کرے، چیز خریدے تو برائی بیان نہ کرے، جب بیچنے لگے تو تعریف بیان نہ کرے، اگر اُن کے ذمے دینا ہو تو ٹال مٹول نہ کرے، اور اگر کسی سے لینا ہو تو سختی نہ کرے (دوسرے کے پاس دینے کے لیے نہیں ہے تو لینے میں اسے تنگ نہ کرے)۔ (شعب الایمان للبیہقی: رقم 4506)_