گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ہم نے لوگوں کو دیکھا کہ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں دو دو، تین تین گھنٹے لائن میں لگتے ہیں اور پیسے بھی الگ لگتے ہیں ۔ اگر ہم یہ سارا ٹائم رات کو تہجد میں اپنے اللہ کو دے دیں تو خودبخود اِن شاء اللہ بہت سی شفائیں ہمیں مل جائیں گی۔ ساتھ ساتھ تہجد میں ہلکی پھلکی ورزش بھی ہماری ہوجاتی ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباسi سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہماری امت کے اَشراف اور معزّزین قرآن کے حاملین ہیں ، اور جو راتوں کو نماز پڑھنے والے ہیں ۔ (ابن ابی الدنیا)معلوم ہوا کہ اس اُمت میں عزت دار وہی ہیں جو قرآن کو پڑھنے والے، اور راتوں کو نمازِ تہجد پڑھنے والے ہیں ۔ اللہ اکبر کبیرا!عملیات کا مزاج آج کل اخبارات میں ، پوسٹر وغیرہ میں لکھا ہوتا ہے کہ ہر تمنا پوری ہوگی، کبھی نامراد نہیں ہوگا۔ اور بہت ساری عجیب باتیں لکھی ہوتی ہیں ۔ مجھے بھی عجیب وغریب فون آتے ہیں ۔ ایک فون آیا کہ فلاں وظیفہ آپ سے پوچھنا ہے، آپ کا ہدیہ کیا ہے؟ میں نے کہا کہ میرا کوئی ہدیہ نہیں ہے، آپ پوچھیے! آپ نے کیا پوچھنا ہے؟ ہمارا معاشرہ پتا نہیں کدھر چلا گیا ہے۔ حیا تو معاشرے سے ختم ہوگئی ہے۔ بسااوقات ایسی ایسی باتیں نوجوان بچیاں پوچھ لیتی ہیں کہ میں پریشان ہوجاتا ہوں ۔ چند دن پہلے ایک فون آیا کہ آپ عامل ہیں ؟ میں نے کہا: نہیں ۔ پھر کہا کہ مجھے کسی نے آپ کا نمبر دیا ہے کہ آپ عامل ہیں ۔ میں نے کہا کہ بیٹا! آپ بات کہیے کہ آپ نے کیا بات کرنی ہے؟ میں نے اس لیے پوچھا کہ لوگ پھر عاملین کے پاس جا کر ایمان، مال، عزت و آبرو گنواتے ہیں ۔ _