گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
دعا دینے میں بخل نہیں کرنا چاہیے اسی طرح Message پر بعض دفعہ ہم نے ساتھیوں کو دیکھا کہ وہ جب جَزَاکَ اللہُ کہنا چاہتے ہیں تو پورا جَزَاکَ اللہُ خَیْرًا نہیں لکھتے۔ چاہیے کہ جَزَاکَ اللہُ خَیْرًا پورا لکھیں ۔ سنت ادا ہوگی۔ پھر بعض احباب ایسے ہوتے ہیں کہ وقت کی کمی ہے، بڑے ہی مصروف ہوتے ہیں تو JZKلکھ دیتے ہیں ۔ لفظ اللہ کا بھی Short Cut اور سارا کچھ اس میں آگیا۔ میرے بھائی! پورالکھیں جَزَاکَ اللہُ خَیْرًا۔ اول تو عربی میں لکھیں ، عربی نہیں لکھنی آتی تو اردو میں ہی لکھ دیں ۔ انگریزی میں لکھنا ہے تو پورے کلمات کے ساتھ لکھیں ، اس کو مختصر نہ کریں ۔ السلام علیکم لکھنا ہوتا ہے تو اس کا بھی مختصر بنایا ہوا ہے۔ کل کو پانچ نمازوں میں بھی کوئی شارٹ کٹ آجائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے۔ دعا دینے میں کسی طور پر بخل نہ کریں ۔ دعا پوری دینے کی عادت ڈالیں ۔ اسے اپنی زندگی میں لانے کی کوشش کریں ۔ہدیہ میں شرکت بعض مرتبہ ایسی صورت حال پیش آتی ہے، معاملہ پیش آتا ہے کہ کوئی مجلس میں بیٹھا ہوا ہے۔ بھری مجلس میں ایک آدمی ہدیہ دیتا ہے۔ جیسے کوئی عالم ہیں ، کوئی شیخ ہیں ، کوئی مفتی صاحب بیٹھے ہوئے ہیں ۔ کوئی آدمی ہدیہ لاتا ہے، اس سلسلے میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی کیا تعلیمات ہیں ؟ اس کو بھی ذرا غور سے سن بھی لیا جائے، عمل کی نیت سے سمجھ بھی لیا جائے۔ جیسی نیت ہوگی ویسا معاملہ ہوگا۔ ابھی نیت ہوگی کہ عمل کریں گے تو آسانی ہوگی۔ حضرت عبداللہ بن عباسi سے روایت کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جسے کوئی ہدیہ پیش کیا گیا اور لوگ اس کے پاس موجود ہوں ، تو وہ موجود لوگ اس ہدیہ میں شریک ہیں ۔ فَھُمْ _