گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
مجھ سے نہیں ۔ (صحیح البخاري: باب الترغیب في النکاح، رقم 4776)حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک زمانہ ایسا آئے گا تین کاموں سے بڑھ کر کوئی کام نہ ہوگا (جسے اُمت اختیار کرے):(1) رزقِ حلال (2) مخلص دوست (مخلص دوست سے مراد شیخ، علماء، صلحاء، نیک لوگ)(3) سنت جس پر عمل کیا جائے۔ (المعجم الاوسط للطبرانی: 35/1)حضرت عمران بن حصینi فرماتے ہیں : قرآن پاک (کے احکام کو) اللہ تعالیٰ نے خود اُتارا۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ان سنتوں کو کیا ۔اور اپنی امت سے فرمایا: میری اتباع کرو۔ آگے فرمایا: قسم ہے اللہ تعالیٰ کی! اگر تم میری اتباع نہیں کرو گے تو گمراہ ہوجاؤ گے۔ (مجمع الزوائد: 1/178)آقاﷺ نے قسم کھا کر یہ بات ارشاد فرمائی۔ حدیث کی کتاب ’’مجمع الزوائد‘‘ میں یہ بات موجود ہے۔ دوچیزیں ہیں : احکامِ خداوندی، اور اتباعِ رسولﷺ۔ جو آدمی ان میں سے کسی ایک کو بھی چھوڑ دے گا برباد ہوجائے گا۔حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ ایک حدیث میں آقاﷺ نے فرمایا: جس نے پاکیزہ (حلال) کھایا، سنت پر عمل کیا، اور لوگ اس کی تکلیف اور اَذیتوں سے محفوظ رہے تو وہ جنت میں داخل ہوگیا۔ ایک شخص نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! ایسے لوگ تو بہت ہیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: میرے زمانے کے بعد بھی ایسے لوگ ہوں گے۔ (سنن ترمذی: رقم 2520)رزقِ حلال کماکر کھانا ہے۔ اور سنتوں پر کوشش کرکے، جستجو کرکے عمل کرنا ہے۔ اور لوگوں کو تکلیف دینے اور اذیت دینے سے بچانا ہے۔ یہ نہیں فرمایا کہ لوگ تمہیں تکلیف _