گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
ایک دوسری حدیث میں آتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم یہ دعا مانگا کرتے تھے: اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الْکُفْرِ وَالدَّیْنِ. ترجمہ: ’’میں میں کفر اور قرض سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے اللہ کے نبی! آپ قرض کو کفر کے برابر سمجھتے ہیں ؟ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ ہاں ! (مشكاة المصابيح: باب الاستعاذة، رقم 2481)بعض مرتبہ ایسی صورتیں بن جاتی ہیں کہ انسان جب مقروض ہوتا ہے تو زبان سے ایسے جملے نکال لیتا ہے کہ وہ دین اور دائرۂ اسلام سے باہر ہوجاتا ہے، کیوں کہ مقروض آدمی پریشانی کے عالم میں بڑی غلط باتیں بھی منہ سے نکال دیتا ہے جس کی وجہ سے بسااوقات وہ دائرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ اللہ ہمیں بچائے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ایک غلام آیا اور آکر کہنے لگا کہ میں نے Payment کرنی ہے، میری مدد کیجیے اور مجھے مال دیں ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں تمہیں ایسا کلمہ نہ بتا دوں جو رسول اللہﷺ نے سکھایا ہے۔ اگر تم پر صِیر پہاڑ کے برابر بھی قرضہ ہے تو وہ ادا ہوجائے گا۔ اس نے کہا کہ بتا دیجیے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اسے یہ دعا سکھائی: اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ، وَاَغْنِنْيْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ. (سنن ترمذی: رقم 3563)ایک صحابی حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ جمعہ کی نماز میں حاضر نہ ہوسکے۔ نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب نماز سے فارغ ہوئے تو ان کے پاس گئے اور پوچھا کہ اے معاذ! کیا بات ہے میں تم کو نہیں دیکھ رہا تھا، تم جمعہ کی نماز کے لیے نہیں آئے تھے؟ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! ایک یہودی کا ایک اُوقیہ سونا میں نے دینا ہے، اس یہودی نے مجھے روک دیا تھا جس _