احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۷… اس ختم نبوت کی حفاظت خداوند تعالیٰ نے اپنے ذمہ لی ہے۔ ’’انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون‘‘ کے فرمان سے جس کاذب،جھوٹے شخص نے دعویٰ نبوت کیا وہ کاذب ٹھہرایا گیا۔ جیسے مسیلمہ کذاب اور جو مقابلہ میں آیا وہ مارا گیا اوراسلام سے خارج ہوکرقوم کافرین میں شمار ہوا۔ ۸… مسلمانوں کی ہرایک مسجد میں پانچوں وقت اذان میں اشہدان محمد رسول اﷲ کے منادی بڑے زوروشور سے ہوتی رہتی ہے۔ جب تک یہ اذان قائم ہے۔ تب تک ہر مسلمان کی گواہی ہوتی رہے گی کہ وہ رسولﷺ جس کی رسالت کے اقرار سے انسان مسلمان ہوتا ہے۔ صرف محمد رسول اﷲﷺ ہے اور کوئی نبی ورسول نہیں جس نے محمد رسول اﷲﷺ سے منہ موڑا۔ اس نے خداتعالیٰ کو چھوڑا۔ وہ کافر ودوزخی ہوکر مرا۔ ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ ۹… ’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رسالت اور نبوت کا دعویٰ کرتا ہے۔ قرآن شریف پر ایمان رکھ سکتا ہے اورکیا ایسا وہ شخص جو قرآن شریف پر ایمان رکھتا ہے اور آیت ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ کو خدا کاکلام یقین رکھتا ہے اور وہ کہہ سکتا ہے کہ میں بھی آنحضرتﷺ کے بعد رسول اور نبی ہوں… ہمارے نبیﷺ خاتم الانبیاء ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا نہ کوئی پرانا اور نہ کوئی نیا اور جس نے ہمارے رسول اﷲﷺ اور سردار کے بعد کہاکہ میں نبی اور رسول حقیقی ہوں۔ اس نے افتراء باندھا۔ قرآن کو ترک کیا۔ احکام شریعت کو چھوڑا۔ وہ کافر کذاب ہے۔‘‘ (حاشیہ انجام آتھم ص۲۷، خزائن ج۱۱ ص۲۷) ۱۰… ’’نبی کا لفظ صرف دوہی قوموں کے نبیوں میں مشترک تھا۔ یعنی مسلمانوں اور بنی اسرائیل کے نبیوں میں اور اسلام میں تو آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔‘‘ (راز حقیقت ص۱۶، خزائن ج۱۴ ص۱۶۸) پس مسلمانو! تم صراط مستقیم کو چھوڑ کر قادیانی گورکھ پھندے میں مت پھنسو اور ائمہ اطہار اولاد سید الابرارﷺ حقیقی پیشویان ووارثان مذہب اسلام کی پیروی کرو تاکہ حیات ابدی راہ حق حاصل ہو۔ جعفری باش گر خدا خواہی ورنہ درہر طریق گمراہی تمت بالخیر!