احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۳… کسی بیمار کو شان نبوت کے فیض سے آپ نے اچھا نہیں کیا۔ بلکہ اگر کوئی اچھا ہوا تو تدبیر وعلاج سے اچھا ہوا۔ ان الزاموں سے بہت بڑھ کر یہ الزام ہے۔ ۴… حضرت مسیح مکار وفریبی تھے اور کسی قسم کی خوبی ان میں نہ تھی۔ ۵… ان کا خاندان نہایت شرمناک تھا۔ ۶… آپ بدچلن اور عیاش تھے۔ (استغفراﷲ) مرزاقادیانی کا یہ کمال مناظرہ تھا کہ انبیائے کرام کی ایسی بے حرمتی کرنی جانتے تھے۔ (واہ رے جدت) اب ان کے مریدین کہتے ہیںکہ الزاماً ایسا کہا ہے۔مگر ہم دریافت کرتے ہیں کہ مرزاقادیانی شریعت محمدیہ کے پیرو تھے یا نہ تھے اور اگر تھے تو انہوں نے یہ کبیرہ گناہ کیا۔کیونکہ شریعت محمدیہ میں یہ ہرگز جائز نہیں ہے۔ جیسا کہ بیان ہوا اور اگر کہو کہ مرزاقادیانی جدید شریعت لائے تھے تو وہ شیطانی شریعت ہوگی۔ خدا کی طرف سے ایسی ناپاک شریعت نہیں ہوسکتی۔ ہم مرزائیوں سے دریافت کرتے ہیں کہ آپ اس بیہودگی کو الزامی جواب کہتے ہیں۔ اب اگر پادری اس کے جواب میں یہ کہیں کہ اگر یہ الزامات صحیح ہیں تو قرآن مجید جھوٹا ہے۔ کیونکہ قرآں مجید تو حضرت مسیح علیہ السلام کو ان الزامات سے بری ثابت کر کے انہیں برگزیدۂ خدا اور صاحب معجزات بیان کرتا ہے۔ اس لئے اس الزام کا نتیجہ بھی قرآن مجید کے نصوص قطعیہ کا انکار ہوگا اور اس طریقہ سے بھی مرزاقادیانی کا دلی راز ظاہر ہو جائے گا۔ یعنی مرزاقادیانی درحقیقت کلام خدا اورکلام رسول کو نہیں مانتے۔ بلکہ خد اور رسول ہی کو نہیں مانتے۔ مگر ظاہر میں بہت سی باتیں بنا کر کسی وقت ایسی باتیں کرتے ہیں جس سے ان کی دلی حالت ظاہر ہوتی ہے۔ اب قابل تماشہ یہ بات ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کو اس قدر گالیاں دے کر (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۷) میں لکھتے ہیں: ’’اور مفسد ومفتری ہے۔ وہ شخص جو مجھے کہتا ہے کہ میں مسیح ابن مریم کی عزت نہیں کرتا۔ (اس کے بعد مرزاقادیانی کی جدید تحقیق قابل دید ہے) بلکہ مسیح تو مسیح میں تو اس کے چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔ کیونکہ پانچوں ایک ہی ماں کے بیٹے ہیں۔ یسوع کے چار بھائی اور بہنیں تھیں۔ یہ سب یسوع کے حقیق بھائی اور حقیقی بہن تھیں۔ یعنی سب یوسف اور مریم کی اولاد تھی۔‘‘ بھائیو! یہ کیسا حضرت مریم پر افتراء اور آیت قرآنی ’’لم یمسسنی بشر‘‘ کا انکار ہے۔ بااینہمہ قرآن شریف پر ایمان کا دعویٰ ہے۔ یہ فریب نہیں تو کیا ہے؟ اس کی شرح دوسرے وقت کی جائے گی۔ اگر کسی مرزائی نے کچھ لکھا۔ اب یہ کہتا ہوں کہ شاید مرزائی شریعت میں نبی