احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
چھوٹے درجے کا صحیح الدماغ مصنف ومؤلف ثابت ہو سکتا ہے؟ اگر آپ کو مجدد ومسیح بنائے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا تو پھر مولوی چراغ علی صاحب حاظر ہیں۔ جو کچھ بھی بنانا یا ماننا ہو انہیں بنائیے اور مانئے۔ کیونکہ وہ بہرصورت مرزاقادیانی سے زیادہ بڑے عالم زیادہ دیانت دار اور زیادہ باوقار تھے۔ اﷲتعالیٰ آپ کو اس گمراہی سے نکالے۔ وما ذلک علیٰ اﷲ بعزیز! ’’اللہم اہد قومی فانہم لا یعلمون‘‘ ملتان ۱۹؍فروری ۱۹۵۰ء ابوالفضل جبروتی توبہ ان کی مضمون چوریاں توبہ اور پھر سینہ زوریاں توبہ کوئے دجال سے محامد کی بھر کے لائے وہ بوریاں ۱؎ توبہ گاکے تمغوں کے گیت گھر گھر میں دیں وہ بچوں کو لوریاں توبہ خانۂ۲؎ پاک میں لگا کر آگ جھانکتے ہیں وہ موریاں توبہ قصر تاویل مرزائی میں ہیں پچاسوں سٹوریاں توبہاب تو بے نمکیوں کا رونا ہے کل تھیں وہ شورا شوریاں توبہ جزو۳؎ اعظم افیم ڈلوا کر ان کی معجون خوریاں توبہ حق سے یہ چشم پوشیاں ہے ہے حق سے یہ چشم کوریاں توبہ ابوالفضل جبروتی! ۱؎ مرزامحمود نے اپنی ایک تقریر میں انگریزوں (جنہیں وہ مسیح بننے کی خاطر دجال کہتے ہیں) کی طرف سے تعریفی خطوں کی کئی بوریاں اور ان کی طرف سے ملے ہوئے تمغوں کے ٹوکروں کا فخریہ ذکر کیا تھا۔ یہ اسی طرف اشارہ ہے۔ ۲؎ خانۂ پاک سے مراد پاکستان ہے اور آگ گلانے سے مراد مرزامحمود کا وہ خواب جس میں وہ پاکستان کو عارضی اور اکھنڈ ہندوستان کو اپنا مطمح نظر مانتے ہیں۔ موریاں جھانکنے سے مراد تاویلیں کرنا ہے۔ ۳؎ مرزاقادیانی کو الہامی طور پر ایک معجون بتلائی گئی تھی جس کا جزو اعظم افیون تھا۔