احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
۱… حکیم عبیداﷲ صاحب بسمل احمدی مؤلف حق الیقین کی حق پوشی۔ آپ بیاض نورالدین کو دیکھتے ہوئے جب مالیخولیا کی اس علامت پر پہنچتے ہیں۔ کوئی یہ خیال کرتا ہے کہ میں پیغمبر ہوں۔ کوئی یہ خیال کرتا ہے کہ میں خدا ہوں تو فوراً ان کے دل میں کھٹک جاتی ہے کہ واقعی مرزاقادیانی ان علامات مالیخولیا کے مصداق تھے تو آپ فوراً اس پر حاشیہ لکھتے ہیں۔ الحمدﷲ کہ ہم کو خدا نے عادات مریض مالیخولیا اور شمائل انبیاء کی علی وجہ البصیرۃ، معرفت عطاء فرمائی۔ (بیاض نورالدین ص۲۱۲ حاشیہ) جواب بالکل عطاء معرفت نہیں ہے۔ ورنہ جس طرح آپ کے دل میں شبہ ہوا تھا۔ مزید غور کرتے طبی کتابوں کو دیکھتے۔ پھر مرزاقادیانی کو مالیخولیا کا مریض سمجھ کر مرزائیت سے توبہ کرتے۔ پھر یہ الفاظ لکھتے تو ہم سمجھتے کہ واقعی خدا نے آپ کو عادات مریض مالیخولیا اور شمائل انبیاء کی علی وجہ البصیرت معرفت عطاء فرمائی ہے۔ لیکن اگر کولہو کے بیل کی طرح آپ جہاں تھے وہیں ہیں تو خاک معرفت عطاء ہوئی۔ ہاں اگر یہی الفاظ میں کہہ دوں تو بجا ہے۔ جو سچے نبیوں کو نبی اور مرزاقادیانی کو مالیخولیا کا مریض کہہ رہا ہوں۔ (مؤلف) ۲… ڈاکٹر شاہ نواز صاحب کی پہلی چالاکی اور مرزاقادیانی کی علامات مالیخولیا پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش۔ ڈاکٹر صاحب ریویو آف ریلیجنز مئی ۱۹۲۷ء کے ص۱۹ پر مالیخولیا کی تشریح کے ضمن میں لکھتے ہیں کہ: مالیخولیا کی چھ قسمیں ہیں۔ تین اس لحاظ سے جو مریض حرکات کرتا ہے اور تین اس لحاظ سے جو مریض خیال کرتا ہے۔ مگر ان کی تفصیل چونکہ عام فہم نہیں۔ اس لئے میں ان کو چھوڑ دیتا ہوں۔ سبحان اﷲ ان کی تفصیل تو ایسی عام فہم تھی کہ معمولی سمجھ کا آدمی بھی ان سے مرزاقادیانی کے متعلق ایک فیصلہ کن نتیجہ پر پہنچ سکتا تھا۔ مگر چونکہ اس سے پول کھلتا تھا اور نبوت کی عمارت کا پاش پاش ہونا یقینی امر تھا۔ اس لئے اس کو چھوڑ دیا اور مالیخولیا کی علامات عامہ جو اکثر امراض میں مشترک ہوا کرتی ہیں اور تمام مریضوں میں ان کا ہونا کوئی ضروری بات نہیں ہے۔ بڑے شدومد سے لکھنے بیٹھ گئے۔ لیکن علامات خاصہ جو ان کی حرکات اور خیالات سے تعلق رکھتی تھیں۔ جن سے ان کا دعویٰ پیغمبری، خدائی، ابن اﷲ، ملائکہ ثابت ہوتا تھا اور جو مرزاقادیانی کے حالات کے عین مطابق تھیں۔ بالکل قلم انداز کر دیں۔ لیکن آگے چل کر مجبوراً ایک علامت خیالات کے متعلق قلم سے نکل ہی گئی۔ یعنی مریض بعض دفعہ ایسا خیال کر لیتا ہے جس کی واقعات تردید کر دیتے ہیں۔