احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
مجھے معلوم ہوتا ہے کہ اس لمبے سلسلہ اٹھارہ برس کی تالیفات کو جن میں بہت سی پرزور تقریریں اطاعت گورنمنٹ کے بارے میں ہیں کبھی ہماری گورنمنٹ محسنہ نے توجہ سے نہیں دیکھا اور کئی مرتبہ میں نے یاد دلایا مگر اس کا اثر محسوس نہیں ہوا۔ لہٰذا میں پھر یاد دلاتا ہوں کہ مفصلہ ذیل کتابوں اوراشتہاروں کو توجہ سے دیکھا جائے اور وہ مقامات پڑھے جائیں۔ جن کے نمبر صفحات میں نے ذیل میں لکھ دئیے ہیں۔ (اس کے بعد مرزاقادیانی نے ۲۴عدد کتابوں اور اشتہاروں کے نام تاریخ، طبع اورنمبر صفحات کی فہرست پیش کی ہے) گورنمنٹ متوجہ ہوکر سوچے کہ یہ مسلسل کارروائی جو مسلمانوںکو اطاعت گورنمنٹ برطانیہ پر آمادہ کرنے کے لئے برابر اٹھارہ برس سے ہورہی ہے اور غیر ملکوں کے لوگوں کو بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ ہم کیسے امن اور آزادی سے زیر سایہ گورنمنٹ برطانیہ زندگی بسر کرتے ہیں۔ یہ کارروائی کیوں اور کس غرض سے ہے اور غیر ممالک کے لوگوں تک ایسی کتابیں اور اشتہارات کے پہنچانے سے کیا مدعا تھا۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۲تا۱۴) ’’میں کسی ایسے مہدی ہاشمی قریشی خونی کا قائل نہیں ہوں جو دوسرے مسلمانوں کے اعتقاد میں بنی فاطمہ میں سے ہوگا اور زمین کو کفار کے خون سے بھر دے گا۔ میں ایسی حدیثوں کو صحیح نہیں سمجھتا اور محض ذخیرۂ موضوعات جانتاہوں۔ ہاں اپنے نفس کے لئے اس مسیح موعود کا ادّعا کرتاہوں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرح غربت کے ساتھ زندگی بسرکرے گا… اور میں یقین رکھتا ہوں جیسے جیسے میرے مرید بڑھیںگے۔ ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیںگے۔ کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہادکا انکار ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارت ج۳ ص۱۹) ط… ’’چوتھی گذارش یہ ہے کہ جس قدر لوگ میری جماعت میں داخل ہیں۔ اکثر ان میں سے سرکار انگریزی کے معزز عہدوں پر ممتاز یا اس ملک کے نیک نام رئیس اور ان کے خدام اور احباب اور یاتاجر یا وکلا اور یانوتعلیم یافتہ انگریزی خوان اور یا ایسے نیک نام علماء اور فضلاء اور دیگر شرفاء ہیں جو کسی وقت سرکار انگریزی کی نوکری کر چکے ہیںیا اب نوکری پر ہیں۔ یا ان کے اقارب اور رشتہ دار اور دوست ہیں جو اپنے بزرگ مخدوموں سے اثر پذیر ہیں اور یا سجادہ نشینان غریب طبع، غرض یہ ایک ایسی جماعت ہے جو سرکار انگریزی کی نمک پروردہ اور نیک نامی حاصل کردہ اور مورد مراحم گورنمنٹ ہیں اور یا وہ لوگ جو میرے اقارب یاخدام میں سے ہیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۰)