احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
قادیان تک کوئی جواب نہیں دے سکتا اور نہ تاقیامت کوئی دے سکے گا۔ اس وقت ہم ہر ایک دلیل کے جواب کے لئے انعام بھی مقرر کریںگے اور بہ آواز بلند کہیںگے کہ ہمارا یہ اعتراض ہے۔ اس کا جواب دو۔ یہ اعتراض اسی رسالہ میں ہے جسے تم بے حقیقت اورکمزور کہتے ہو۔ اس وقت اظہر من الشمس ہو جائے گا کہ وہ ہدایت نما رسالہ بے حقیقت وکمزور ہے یا تم اس کے جواب دینے کی طاقت نہیں رکھتے۔ تم کیا اگر قادیان کے تمام سرگروہ زور لگائیں اور کسی طرح مرزاقادیانی کو قبر سے اٹھالائیں تو بھی جواب نہیں دے سکیںگے۔ ہرگز نہیں دے سکیںگے۔ خوب یاد رہے۔ آپ کا دوسرا اعتراض جو ایک جاہل بندۂ درہم ودینار کا نکالا ہوا ہے۔ اس کا جواب دورسالوں میں چھپ چکا ہے۔ ایک کا نام تعبیر رویائی حقانی ہے۔ یہ رسالہ بہتر(۷۲) صفحوں کا ہے۔ ۱۳۳۴ھ میں چھپا ہے۔ اس میں نہایت تحقیق وتہذیب سے اس بندۂ درہم ودینار کے اعتراضات کا جواب دیا ہے اور نہایت روشن کر کے دکھادیا ہے کہ جس خواب پر یہ شیطانی گروہ اعتراض کرتا ہے اور شیطانی اثر بتاتا ہے۔ اگر یہ سچ ہو تو جناب رسول اﷲﷺ اور صحابہ کرامؓ پر بلکہ صوفیائے کرام پر بھی وہی اعتراض ہوگا۔ جو حضرت اقدس پر یہ شیطانی گروہ کرتا ہے۔ اس رسالہ کو اچھی طرح دیکھو اگر آنکھیں ہیں۔ دوسرے رسالہ کا نام آئینہ صداقت ہے۔ یہ رسالہ سواتین جز کا ہے اور اس وقت کلکتہ میں شائع ہورہا ہے۔ اسے بھی ملاحظہ کیجئے۔ میں یہاں چار قول بہت بڑے اولیاء اﷲ کے نقل کرتا ہوں۔ حضرت مخدوم الملک قطب الاقطاب وقت مولانا شرف الدین بہاری قدس سرہ اپنی کتاب ارشاد السالکین میں تحریر فرماتے ہیں۔ تاسالک سربردار خودرا نہ برد مسلمان نشود وتابما درخود جفت نشود مسلمان نشود۔ یعنی مسلمان کامل نشود ومرتبہ ولایت نیا بد۔ اس قول کی شرح حضرت امام ربانی مجدد الف ثانیؒ نے اپنے مکتوبات کے جلد سوم میں کی ہے۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ شیخ المشائخ حضرت شرف الدین یحییٰ منیریؒ نے ولایت کے ایک درجہ کا بیان کیا ہے۔ مگر چونکہ قادیانی گروہ کو اﷲ اور رسول سے اور اولیاء اﷲ سے واسطہ نہیں ہے۔ بلکہ دلی عداوت ہے۔ اگرچہ ظاہر نہ کریں۔ اس لئے آپ بھی عام صوفیائے کرام کی سخت برائی بیان کرتے ہیں اور عداوت وتاریکی قلب کی وجہ سے ان کی خوبیوں کو بڑا عیب سمجھتے ہیں۔ ہنر بچشم عداوت بزرگ تر عیب است سچا مقولہ ہے۔ اب یہ بھی ملاحظہ کر لیجئے کہ بزرگوں کے خواب میں جفت مادر ہونے کو کون شخص برا سمجھتا ہے۔ اسے بھی بزرگوں نے بیان فرمایا ہے۔ حضرت مولانا یعقوب چرخی جوا کابر اولیاء اﷲ میں ہیں۔ اپنے رسالہ السنہ میں تحریر فرماتے ہیں۔