احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
ہورہا ہے۔ معلوم کر لیجئے کہ ان کے فیض سے ہزاروں مسلمان عیسائی ہونے سے محفوظ ہیں۔ کتنے کرسٹان مسلمان ہوئے اور پادریوں کا وہ زور شور اور ہر شہر ودیہات میں جابجا بہکانا بند ہوگیا۔ یہ تو اس صدری کے شروع میں ہوا اور اب صدی کے تہائی پر جدید مسیح کاذب اور اس کے پیرووں کے فریب سے ہزاروں بلکہ لاکھوں مسلمان محفوظ رہے اور ایک جگہ کے نہیں، اکثر ہندوستان کے، بنگال کے، عرب شریف کے، برہما اور رنگون کے، ملک افریقہ کے، مسلمان آپ کے لاجواب رسائل اور خطوط دیکھ کر اس گمراہی سے بچے اور بہت ناواقف جو ان کے دام میں آکر اپنا ایمان تباہ کر چکے تھے وہ توبہ کر کے پھر مسلمان ہوئے۔ آپ کی ہدایت اور اثر صحبت سے ہزاروں بے نمازی، نمازی ہوگئے۔ بہت رند مشرب نشہ خوار نہایت راست باز صالح دیندار ہوگئے۔ مگر آپ کے مرشد مرزاقادیانی کے وجود سے ساری دنیا کے مسلمان کافر ہوگئے۔ کوئی کافر کی جماعت مسلمان نہ ہوئی جو مسلمان ان پر ایمان لائے۔ وہ پہلے اگر نیک تھے تو ان کے فریب میں آکر احکام اسلام سے آزاد ہوگئے اور جھوٹ وفریب اور ترک صوم وصلوٰۃ کے عادی ہوگئے۔ یہ قدرت الٰہی کا نمونہ اﷲتعالیٰ نے سچے اور جھوٹے میں فرق دکھانے کے لئے ظاہر کیا۔ ہمارے حضرت پر آپ کا پہلا الزام یہ ہے کہ پادری فنڈر عمادالدین وغیرہما نے جو الزامات حضرت سرور انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام پر لگائے ہیں ان کا جواب نہیں دیا اور اپنے اس انکار پر قسم کھائی ہے۔ ’’لعنۃ اﷲ علیٰ الکاذب الشقی‘‘ اب اس کے جوابات ملاحظہ کیجئے۔ مگر ذرا دل کو ٹھنڈا کر کے انصاف سے دیکھئے۔ (افسوس ہے کہ آپ کو انصاف اور حق طلبی سے کیا واسطہ۔ مگر میں اپناکام کرتا ہوں۔ کوئی حق طلب دیکھے گا) پہلا جواب یہ فرمائیے کہ جن پادریوں کا نام آپ نے لکھا ہے ان کے اعتراضوں کے جواب آپ کے مرزا یا ان کے خلیفہ وغیرہ نے دئیے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں دئیے تو اس الزام کے بڑے مورد آپ اور آپ کی جماعت اور مقتدا ہیں۔ کیونکہ انہیں دعویٰ اسلام کے علاوہ تثلیث پرستی کے ستون کو توڑنے کا بھی دعویٰ ہے۔ ذرا چشمۂ ہدایت کو ملاحظہ کیجئے اور دوسروں کو الزام نہ دیجئے اور اگر آپ کی جماعت میں کسی نے جواب دئیے ہیں تو ہمارے اہل حق کے ذمہ اب یہ فرض نہیں رہا۔ خدانے اپنی قدرت کا نمونہ دکھا کر جو درحقیقت مخالف اسلام تھے ان سے تائید اسلام کا کام لیا اور علماء حقانی کو ایک فرض سے سبکدوش کر دیا۔ ’’ذلک فضل اﷲ یوتیہ من یشائ‘‘ دوسرا جواب فرائض اسلامی دو قسم کے ہیں۔ ایک فرض عین، دوسرا فرض کفایہ۔ یعنی بعض فرائض اسلام وہ ہیں جن کا ادا کرنا ہر مسلمان کو ضرور ہے۔ جیسے نماز وروزہ اور بعض وہ ہیں جو بعض کے کرنے سے سب کے ذمہ سے اس کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے اور ان کے ذمہ وہ فرض نہیں