گلدستہ سنت جلد نمبر 4 |
صلاحی ب |
|
چیت کرنا حرام ہے، ہاتھ لگانا بھی حرام ہے۔ کس وجہ سے؟ اس لیے کہ ابھی نکاح ہوا نہیں ہے۔ پھر جب نکاح کی تقریب ہو جائے گی تو جس کو دیکھنا حرام تھا، اس کو دیکھنا عبادت بن جائے گا۔ جس سے بات کرنا حرام تھا، اس سے بات کرنا، اس کے دل کو خوش کرنا عبادت بن جائے گا۔ یہ کس کے نام کی برکت سے معاملہ حلال ہوا؟ اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے۔ اتنی برکتوں والا نام ہے اللہ ربّ العزّت کا۔ جیسے کوئی جانور ویسے ہی ذبح کر دے، اللہ تعالیٰ کا نام نہ لے تو حرام ہوگا، لیکن اللہ اکبر کہے، اللہ تعالیٰ کا نام لے کر ذبح کرے تو وہ حلال ہوجائے گا۔ بس اللہ تعالیٰ کے نام کی بڑی برکتیں ہیں ۔یہ جو دولہا دلہن میاں بیوی کی حیثیت سے اِن شاء اللہ ایک ہو رہے ہیں ، یہ اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے ہو رہے ہیں ۔ اور یہ جو مرد کو اجازت مل رہی ہے کہ عورت سے تسکین حاصل کرلے تو یہ بھی اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے اس کے لیے حلال ہو رہی ہے۔ اللہ ربّ العزّت نے اس نکاح کے ذریعہ اتنی آسانی فرما دی۔ اس نکاح کے فوراً بعد بہت ساری چیزیں مرد کی طرف متوجہ ہوتی ہیں ، اور بہت ساری چیزیں عورت کی طرف متوجہ ہوتی ہیں ۔ آج جوبات کرنی ہے وہ اخراجات کے بارے میں بات کرنی ہے کہ شریعتِ مطہّرہ نے اس سلسلے میں ہمیں کیا احکامات دیے ہیں ۔ اُمید ہے کہ توجہ کے ساتھ باتوں کو سنیں گے۔ پچھلے اتوار کو بھی ایک نکاح تھا۔ آج بھی ایک نکاح ہے اور اللہ کی شان کہ ہمارے جامعہ کی ایک بچی ہے اور دوسرے سال کی طالبہ ہے۔ اور دولہا میاں بھی ما شاءاللہ جامعہ کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں اور جامعہ کی خدمت، اور مختلف کاموں کو شوق اور محبت سے کرتے ہیں ۔ دونوں ہی جامعہ سے متعلق ہیں ۔ اللہ تعالیٰ خیر رکھے۔ آج کی مجلس میں جو تھوڑی سی کھنچائی ہے وہ مردوں کی ہے۔ عورتوں کی باری _