احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
بربادی افگن طاعون نہیں آئے گا۔ جس سے لوگ کتوں کی طرح مریں اور مارے غم اور سرگردانی کے دیوانہ ہو جائیں۔‘‘ (اب ذرا غور سے دیکھئے، پہلی پیشین گوئی کا کس طرح رنگ بدلا ہے) اور ایسی قیدیں لگائی ہیں کہ ان قیدوں کے ساتھ ہندوستان میں کہیں دیکھا اور سنا نہیں گیا۔ اب اگر اس طرح قادیان محفوظ رہا تو مرزاقادیانی کی کون سی کرامت ہوئی۔ اس کے بعد جو انہوں نے اپنی تمام جماعت کے لئے پیشین گوئی کی تھی۔ اس میں قیدیں لگاتے ہیں اور عموماً تمام لوگ اس جماعت کے گو وہ کتنے ہی ہوں۔ مخالفوں کی نسبت طاعون سے محفوظ رہیں گے۔ مگر ایسے لوگ ان میں سے جو اپنے عہد پر پورے طور پر قائم نہیں یا ان کی نسبت اور کوئی وجہ مخفی ہو جو خدا کے علم میں ہو۔ ان پر طاعون وارد ہوسکتی ہے۔ ناظرین! ان شرطوں میں غور کریں۔ خصوصاً آخری جملہ میں جو لائق تماشا ہے۔ یعنی لکھتے ہیں۔ یا ان کی نسبت اور کوئی وجہ مخفی ہو جو خدا کے علم میں ہو۔ ان پر طاعون وارد ہو سکتی ہے۔ ناظرین اس فریب آمیز شرط کو دیکھیں۔ اگر ایسی شرط کے ساتھ پیشین گوئی قابل توجہ ہوسکتی ہے تو ہر ایک شخص پیشین گوئی کر سکتا ہے۔ مثلاً میں پیشین گوئی کرتا ہوں کہ اگر ہمارے رسائل حقانیہ جماعت مرزائیہ بنظر انصاف دیکھے تو بالضرور مرزاقادیانی کو کاذب اور مفتری یقین کر لے۔ مگر جس کی نسبت خدا کے علم میں یہ قرار پاگیا ہے کہ یہ ایمان نہ لائے گا اور جہنم میں جائے گا۔ وہ راہ پر نہیں آسکتا۔ دوسری پیشین گوئی پر یہ کرتا ہوں کہ ہندوستان میں طاعون برابر آتا رہے گا۔ جب تک کہ گروہ مرزائی تائب نہ ہوگا۔ البتہ اگر کوئی وجہ مخفی اﷲ کے علم میں ہو تو دفع ہو سکتا ہے۔ مگر اس دراز مدت تک تو ہندوستان میں طاعون کہیں نہیں رہا۔ یہ تو مرزاقادیانی کے دعویٰ ہی کی نحوست ہے۔ خواجہ کمال نے اس طاعون کو امام مہدی کی علامت بتایا ہے۔ مگر کہیں سے اس کا ثبوت نہیں دیا اور انہیں اس کا بھی علم نہیں کہ اس سے پہلے ہندوستان میں طاعون آیا ہے۔ حضرت مجدد الف ثانی کے عہد میں پنجاب سے اس کی ابتداء ہوئی تھی اور حضرت کے صاحبزادے شیخ محمدؐ صادق علیہ الرحمہ نے اس میں انتقال فرمایا تھا۔ اب کیا وجہ ہے کہ خواجہ صاحب انہیں مہدی نہیں کہتے اور مرزاقادیانی کو کہتے ہیں۔ مختصر یہ کہ اس کے بیان میں مرزاقادیانی نے بہت رنگ بدلے ہیں۔ سب کے بیان میں طول ہے۔ مگر حاصل یہ ہے کہ یہاں مرزاقادیانی نے تین پیشین گوئیاں کی ہیں۔ ایک یہ کہ تمام قادیان بلاشرط محفوظ رہے گا۔ دوسرے یہ کہ ان کے خاص گھر کی حفاظت ہوگی۔ اس بناء پر گھر