احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
اور ان کی امت لاحق تھے۔ (۱)مراق۔ (۲)ذیابیطس۔ (۳)اسہال۔ (۴)دوران سر۔ (۵)کثرت پیشاب۔ (۶)ہسٹریا۔ (۷)کمی خواب۔ (۸)تشنج قلب۔ (۹)بدہضمی۔ (۱۰)درد سر۔ (۱۱)ضعف اعصاب۔ (۱۲)حافظہ اچھا نہیں۔ (۱۳)مرزاقادیانی دائم المریض تھے۔ (اخبار بدر مورخہ ۷؍جون ۱۹۰۶ء ص۵، حقیقت الوحی ص۳۴۲،۳۴۴، خزائن ج۲۲ ص۳۵۸، ریویو آف ریلیجنز ماہ اگست ۱۹۲۳ء ص۶،۹، ریویو ماہ مئی ۱۹۴۷ء ص۲۶، ریویو ماہ اپریل ۱۹۲۵ئ، ج۲۴ ش۴ ص۴۵، کتاب منظور الٰہی ص۳۴۸، سیرت المہدی ج۱ ص۳، درنسیم دعوت ص۷۱ حاشیہ) چونکہ مرزاقادیانی مذکورہ امراض کے مریض تھے۔ اس لئے مرزائی حضرات کو واقعی اچھا موقع مل گیا ہے کہ ان امراض کی وجہ سے مرزاقادیانی حج نہ کر سکے۔ اس بات کا کوئی مضائقہ نہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ جب مرزاقادیانی کی صحت کا ذمہ دار خدا تھا تو مرزاقادیانی بقول خود ان موذی اور خبیث امراض کے شکار کیوں بنے؟ اس کا جواب ہمارے ذمہ ہے۔ باادب عرض ہے کہ جب رسول کریمﷺ نے قسم کھا کر فرمایا تھا کہ مسیح موعود ضرور حج کرے گا اور مرزاقادیانی بھی اس حدیث کے مصدق ہیں اور فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں تاویل اور مستثنیٰ کی قطعاً گنجائش نہیں۔ بلکہ یہ خبر اپنے ظاہری معنوں پر محمول ہے اور مسیح کو ضرور حج کرنا ہوگا۔ ناظرین کرام! مسیح موعود کی توفی الحقیقت یہی شرط تھی۔ مگر آپ(مرزاقادیانی) چونکہ درحقیقت مسیح موعود نہ تھے اور نہ خدا نے آپ کو مسیح بناکر بھیجا اور نہ مسیح کی بعثت کا یہ طریقہ تھا۔ نہ آپ اس حدیث کے مطابق تھے۔ اس واسطے خدا کی حکمت نے یہ تقاضا کیا کہ آپ کو بیمار کر کے مشہور نشان مسیح موعود (حج) سے روکا جائے۔ تاکہ دنیا آپ کے دھوکہ کا شکار نہ ہو۔ پس ثابت ہوا کہ آپ خالص پنجابی مسیح تھے اور خدا نے اپنی خاص حکمت کے ماتحت مرزاقادیانی رئیس قادیان کو حج جیسے عظیم الشان نشان سے محروم رکھا۔ مرزائی دوستو! سنبھل کر پاؤں رکھنا میکدہ میں شیخ جی صاحب۔ یہاں پگڑی اچھلتی ہے اسے میخانہ کہتے ہیں فصیح احمد بہاری!ض ض ض ض ض ض ض ض