احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
۴۷… مرزاقادیانی کرشن مہاراج فرماتے ہیں۔ ’’قرآن نے میرا نام ذوالقرنین رکھا ہے۔‘‘ (تذکرۃ الشہادتیں ص۱۱۷، خزائن ج۲۰ ص۱۲۵) مرزائی دوستو! ایسی آیت قرآن کریم میں دیکھاؤ۔ منہ مانگا انعام پاؤ۔ ورنہ کہو یا جھوٹ تیری جے۔ ۴۸… مرزاقادیانی فرماتے ہیں۔ ’’خدا نے مجھ کو آسمان سے اتارا ہے۔‘‘ (تذکرۃ الشہادتین ص۱۱۷، خزائن ج۲۰ ص۱۲۵) ڈبل جھوٹ ہے۔ مرزاقادیانی تو غلام مرتضیٰ کی پشت سے قادیان میں پیدا ہوکر بڑے ہوئے جو کوئی مرزاقادیانی کا آسمان سے اترنا ثابت کرے۔ مبلغ پچیس روپے انعام پاوے۔ مرزاقادیانی کے خیال میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنا محالات میں سے ہے۔ مگر خود بدولت اترتے ہیں۔ ’’تلک اذا قسمۃ ضیزیٰ‘‘ یہ بہت بڑی تقسیم ہے۔ مرزائی دوستو! اب بھی عیسیٰ کے نزول من السماء کا انکار کروگے؟ ۴۹… مرزاقادیانی کرشن مہاراج فرماتے ہیں کہ خدا مجھے کہتا ہے۔ ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۹، خزائن ج۲۲ ص۱۰۲) یہ حدیث حضرت رسول ﷺ کی شان میں بیان کرتے ہیں۔ مگر مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ یہ میرے شان میں ہے اس کا معنی ہے خدا فرماتا ہے۔ اے مرزا اگر تو نہ ہوتا تو میں آسمانوں کو پیدا نہ کرتا۔ مرزاقادیانی خدا کے محبوب تو بڑے تھے۔ مگر محمدی بیگم کے وصال سے خدا نے انہیں محروم ہی رکھا۔ یہ ہے قادیانی نبوت کی شان۔ ۵۰… مرزاقادیانی کرشن مہاراج فرماتے ہیں۔ ’’اب یہ لوگ دیکھتے ہیں کہ مکہ اور مدینہ میں بڑی سرگرمی سے ریل تیار ہورہی ہے اور اونٹوں کے بیکار ہونے کا وقت آگیا ہے۔‘‘ (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۸، خزائن ج۱۷ ص۴۹) مرزاقادیانی کا یہ فرمان بھی جھوٹا نکلا۔ آج بیالیس سال ہو گئے ہیں کہ مدینہ اور مکہ کے درمیان کوئی ریل تیار نہیں ہوئی اور اونٹ بیکار نہیں ہوئے۔ بلکہ بہ نسبت پہلے کے اونٹوں کی دوگنا قیمت ہے۔ یہ ہے قادیانی نبوت کے برکات اور صداقت۔ ۵۱… مرزاقادیانی کرشن مہاراج نے اپریل ۱۹۰۷ء کو مولانا ثناء اﷲ شیر پنجاب فاضل امرتسری کی نبوت ایک پیش گوئی بطریق دعا شائع کی تھی۔ جس کی سرخی ہے۔