احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
۳… ہر اک مسلمان اس کا ممبر ہوسکتا ہے۔ ۴… مجلس کے عہدیدار حسب ذیل ہوںگے۔ ۵… صدر اعظم، نائب صدر، ناظم اعلیٰ، نائب ناظم، مفتی، امین، محاسب، صدر شعبہ، ناظم شعبہ۔ ۶… سردست مندرجہ ذیل علماء منتخب ہوئے ہیں۔ سرپرستی کے لئے حضرت شیخ المحدثین اسوۃ الصالحین مولانا سید محمد انور شاہ کشمیری مدظلہ منتخب ہوئے ہیں۔ صدارت کے لئے حضرت جامع العقول والمنقول مولانا حافظ حکیم مفتی محمد خلیل صاحب سابق مفتی ریاست مالیر کوٹلہ تجویز ہوئے ہیںَ نظامت کے فرائض مولانا نور الحق صاحب پروفیسر اورینٹل کالج لاہور کے سپرد کئے گئے ہیں۔ نائب ناظم مولانا قمر علی صاحب سابق مدرس مدرسہ قاسم العلوم مقرر کئے گئے ہیں۔ ۷… مجلس کے تمام عہدے علماء کرام سے مخصوص ہوںگے۔ البتہ امین اور محاسب غیر عالم بھی ہوسکتے ہیں۔ ۸… عہدوں کا انتخاب عام طور پر تین سال بعد بذریعہ ووٹ ہوا کرے گا۔ لیکن مجلس کو مدت انتخاب کی کمی بیشی کرنے کا اختیار ہوگا۔ ۹…صدر اعظم، ناظم اعظم، نائب ناظم، ناظم دارالافتائ، امین مجلس کی رہائش لاہور میں ضروری ہوگی۔ ۱۰… جو فتاویٰ دارالافتاء سے شائع ہوںگے۔ ان پر کم ازکم دس علماء کے دستخط ہوا کریںگے۔ لیکن اگر مستفتی اقدر دستخطوں کی ضرورت نہ سمجھے تو صرف ایک ہی عالم کے دستخط ہوںگے۔ ۱۱… مصارف دارالافتاء کے لئے سائل کو کم ازکم ایک روپیہ ہمراہ استفتاء بھیجنا ضروری ہوگا۔ لیکن تقسیم حصص میراث کے لئے پانچ روپے داخل کرنے ہوںگے۔