احتساب قادیانیت جلد نمبر 31 |
|
اصل الفاظ ۱؎ مرزاقادیانی کے یہ ہیں۔ سنئے کتاب (اعجاز احمدی ص۶، خزائن ج۱۹ ص۱۰۸) پر لکھتے ہیں کہ: ’’آسمان نے بھی میرے لئے گواہی دی۔ مگر دنیا کے اکثر لوگوں نے مجھے قبول نہ کیا۔ میں وہی (کاذب) ہوں جس کے وقت میں اونٹ ۲؎ بیکار ہوگئے اور پیش گوئی آیت کریمہ ’’واذا العشار عطلت‘‘ پوری ہوئی اور پیش گوئی حدیث ’’ولیترکن القلاص فلا یسعیٰ علیہا‘‘ نے اپنی پوری پوری چمک دکھلادی۔ یہاں تک کہ عرب وعجم کے ایڈیٹران اخبار اور جرائد والے اپنے پرچوں میں بول اٹھے کہ مدینہ اور مکہ کے درمیان جو ریل تیار ہورہی ہے یہ بھی اس پیش گوئی کا ظہور ہے جو قرآن اور حدیث میں ان لفظوں سے کی گئی تھی کہ مسیح موعود کے وقت کا یہ نشان ہے۔‘‘ اگر کوئی مرزائی مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ کے درمیان ریل کی سواری دکھائے تو وہ مرزائی ماہ دسمبر میں ظلی حج ادا کرنے کے لئے کراچی سے قادیان تک ریٹرن ٹکٹ ریل کی ہم سے پائے۔ ورنہ ہم تو وہی کہیںگے جیسا کہ مرزاقادیانی نے کافروں کی نسبت لکھا ہے کہ: ’’بڑے کافر دو ہی ہیں۔ ایک خدا پر افتراء کرنے والا دوسرا خدا کے کلام کی تکذیب کرنے والا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۶۳، خزائن ج۲۲ ص۱۶۷) ۱۲… تین عورتوں کے نکاح والا لنگڑا الہام۔ مرزاقادیانی کی پہلی شادی غالباً ۱۸۵۲ء یا ۱۸۵۳ء میں حرمت بی بی سے ہوئی۔ جس کے بطن سے دو بیٹے ایک مرزاسلطان احمد اور دوسرا مرزا فضل احمد پیدا ہوئے۔ مگر محمدی بیگم جس کا نکاح مرزاقادیانی کے ساتھ خدا نے آسمان پر پڑھا تھا اور گواہ فرشتہ ٹیچی ٹیچی تھا۔ جب اس منکوحہ آسمانی کا نکاح سلطان محمد آف پٹی سے ہوا تو مرزاقادیانی نے اپنی زوجہ اوّل حرمت بی بی کو طلاق دے دی اور بیٹوں کو بھی عاق کردیا۔ دوسری شادی ۱۸۸۴ء میں بمقام دہلی نصرت جہاں بیگم سے ہوئی اور تیسرا نکاح محمدی بیگم سے ہونا تھا۔ ان تین عورتوں کی نسبت مرزاقادیانی اپنا لنگڑا الہام اس طرح ظاہر کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں کہ: ’’براہین احمدیہ میں بھی اس وقت سے ۱۷برس پہلے اس پیش گوئی کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے۔ جو ۱؎ یہ معمہ اب تک سمجھ میں نہیں آیا کہ گدھا تو دجال کا اور نشان مرزاقادیانی کا، اور ہنسی اس بات پر آتی ہے کہ دجال ہندوستان میں مسیح موعود قادیان میں اور دجال کا گدھا عربستان میں اور لطف یہ کہ مدینہ اور مکہ کے درمیان میں یہ دین کی تجدید ہورہی ہے یا قرآن اور حدیث کی تردید ہورہی ہے۔ ۲؎ اچھا مسیح آیا کہ بے روزگاری بڑھ گئی۔