ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
صاحب کا ایک اخبار بھی شائع ہوتا ہے یہ صاحب اس میں کفار کی مدح بھی لکھتے ہیں اسی بناء پر میں نے ان کو لکھ دیا کہ اپنا اخبار میرے پاس نہ بھیجا کریں اس میں کفار کی مدح ہوتی ہے غضب یہ کیا ہے اس شخص نے کہ اولی الامر منکم میں کافر حکام کو داخل کیا ہے کچھ تاویل سوچ لی ہو گی اور تاویل کون سی بڑی مشکل چیز ہے ۔ ایک مولوی صاحب فرمایا کرتے تھے کہ تاویل کا اتنا بڑا پھاٹک ہے کہ اگر دو ہاتھی اوپر نیچے کھڑے کر کے نکال دیئے جائیں تو بے تکلف نکل سکتے ہیں ۔ یہ حالت ہے سمجھ اور فہم کی کہ محض دنیوی اغراض کے لئے آیات و احادیث میں بھی تحریف کرتے ہیں کتنی بڑی جہالت ہے اگر ایسے جاہل سے خطاب کیا جائے ، کیا امید ہے سمجھنے کی جبکہ مخاطب میں فہم بھی نہ ہو تدین بھی نہ ہو اگر ایسی فضولیات کے روکنے کی طرف متوجہ ہوا جائے تو ضروری کام سب چوپٹ ہو جائیں اس لئے : و اذا خاطبھم الجاھلون قالوا سلاما پر عمل کیا جاتا ہے ۔ تصویر کی حرمت کے منکر ایک صاحب ( ملفوظ 556 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مرتبہ میں دہلی گیا تھا احمد مرزا فوٹو گرافر کی دکان پر قیام تھا ایک صاحب تصوف کے حامی مگر شریعت میں بدنظامی دکان پر آ کر کہنے لگے کہ ذرا مرزا جی کو سمجھائیے انہوں نے اسلام کو بڑا صدمہ پہنچایا کہ فوٹو سے توبہ کر لی میں نے کہا کہ معصیت کے ترک سے اسلام کو کیا صدمہ پہنچا بلکہ قوت ہوئی کہنے لگے کہ اس میں معصیت کی کیا بات ہے میں نے کہا کہ آپ تو ایسے پوچھ رہے ہیں کہ جیسے کبھی آپ کی دکان میں بھی یہ بات نہ پڑی ہو کیا اس کے لئے اتنا سمجھ لینا کافی نہیں کہ نھی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ہم غلام ہیں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے اس کے بعد کس تحقیق کی ضرورت ہے اور اگر ہم اس پر بھی اپنی تحقیق پر احکام کا مدار رکھیں اور تمام احکام کے علل معلوم کیا کریں تو وہ تو اپنی تحقیقات کا اتباع ہو گا اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا تو اتباع نہ ہوا اور اگر ایسے ہی علل پر مدار ہے احکام کا تو بتلاؤ زنا کی حرمت کی کیا علت ہے کہنے لگے کہ یہ تو معلوم نہیں میں نے کہا میں بتلاتا ہوں اس میں دو علتیں ہیں ایک خلط نسب دوسرے مردوں میں باہم تقاتل و تجادل ۔ بڑے خوش ہوئے کہنے لگے بہت ٹھیک ۔ میں نے کہا کہ