ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
پوچھا تھا کہ آپ نے حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ میں کیا دیکھا جس کی وجہ سے ایسا خادمانہ تعلق کر لیا فرمایا اسی سے تو تعلق کیا کہ وہاں کچھ نہیں دیکھا مطلب یہ تھا کہ کوئی تصنع کی بات نہیں دیکھی تھی خوب ہی جواب دیا واقعی بات تو یہ ہے کہ اپنے بزرگوں میں ایسی باتوں کا نام و نشان نہ تھا بہت ہی سادہ وضع اور متبع سنت تھے دوسروں کی طرح کسی قسم کا ڈھونگ نہ تھا پس یہی طرز ہے قابل پسند ۔ آخرت میں وزن اعمال کی نظیر ( ملفوظ 537 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بجلی کے وزن کا اندازہ ایک خاص قسم کی گھڑی سے ہو جاتا ہے کہ اس قدر مہینہ بھر میں جلی فرمایا کہ آخرت میں اعمال کے وزن پر لوگ شبہ کرتے ہیں یہاں بجلی کا وزن ہوتا ہے تھرمامیٹر سے وزن حرارت کا ہوتا ہے اس پر شبہ نہیں کرتے اور یہ جواب تو ان کی خاطر سے دے دیا ہے ورنہ وہاں تو اعمال کا وزن ہونا منصوص ہے ترازو ہو گی ڈنڈی ہو گی پلڑے ہوں گے وہ جھکیں گے اعمال کا وزن ہو گا ان لوگوں کے سمجھانے کے واسطے میں نے یہ جواب دیا ہے ورنہ نصوص کے ہوتے ہوئے اس جواب کی ضرورت نہ تھی افسوس ہم کو ایسے لوگوں سے سابقہ پڑا ہے جو محض جاہل ہیں اس لئے ایسے جوابات کی نوبت آئی البتہ اعمال کے وزن ہونے میں تو شبہ اس وقت ہو سکتا تھا جبکہ وہ جواہر نہ ہوں ہم تو کہتے ہیں کہ وہاں وہ جواہر ہوں گے اور جب جواہر ہوں گے تو ان کا وزن ہو جائے گا حقیقت تو یہ ہے کہ ایسے جاہلوں کا جواب اصل وہی ہے جو میں نے ایک صاحب کو علی گڑھ میں دیا تھا انہوں نے مجھ سے سوال کیا تھا یہ جو آیا ہے کہ زنا سے طاعون ہوتا ہے فعل اور جزا میں ربط کیا ہے میں نے کہا کہ اگر ربط معلوم نہ ہو تو ضرر کیا ہے بس یہ جواب کافی ہے ۔ جاہلوں کے لئے اگر جہل نہ ہو تو یہ سوال ہی پیدا نہ ہوتا ، ضبیع ایک شخص تھا شام میں وہ متشابہات قرآنیہ میں گفتگو کہا کرتا تھا اس کی اطلاع حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ہوئی آپ نے حکم فرمایا کہ گرفتار کر کے ہمارے پاس بھیج دو گرفتار کر کے بھیج دیا گیا ، آپ نے ستون سے بندھوا کر حکم دیا کہ اس کے دماغ پر درے لگاؤ ، لگنا تھا کہ چیخ اٹھا کہ حضرت میں توبہ کرتا ہوں کبھی قرآن کے ساتھ ایسا معاملہ نہ کروں گا تمام شیاطین دماغ سے نکل گئے ۔ یہ ساری برکت نعل دار جوتے کی ہے ، حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے نعل دار جوتہ کا نام روشن