ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
ہیں اور اس سب کا منشا تکبر ہی ہے یہ تکبر ایسی چیز ہے جس شخص میں یہ نہ ہو میں سمجھتا ہوں کہ اس میں سب کچھ ہے اور جس میں تکبر ہو اس میں اگر اور سب کچھ بھی خوبیاں ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کچھ بھی نہیں اور اس میں امیر غریب کی قید نہیں کوئی بھی ہو حدیث شریف میں آیا ہے کہ رائی برابر ہی جس میں کبر ہو گا وہ جنت میں نہ جائے گا ایک صاحب نے سوال کیا کہ کیا کبر مطلقا مذموم ہے فرمایا کہ مطلقا تو کوئی خلق بھی مذموم نہیں باعتبار فعل کے اس کے انواع اور اقسام ہیں دیکھئے غصہ ہی ہے یہی غصہ سبب ہے جہاد کا اگر غصہ نہ ہو جہاد ہی نہیں کر سکتا تو یہ درجہ غصہ کا محمود ہے اسی طرح کبر کو سمجھ لیجئے چنانچہ جہاد میں خیلاء کو حدیث میں محبوب فرمایا گیا ہے اور درحقیقت وہ کبر نہیں ہوتا صورت کبر کی ہوتی ہے ۔ رذائل نفس کے ازالہ سے غفلت عام ( ملفوظ 548 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل اکثر جگہ رذائل نفس کے ازالہ کا سلسلہ ہی نہیں صرف فقہی مسائل کی تحقیق ہے اور باتیں بھی ہیں مگر اس کا نام و نشان بھی نہیں اسی وجہ سے لوگوں کو اس طریق سے اجنبیت ہو گئی ہے سمجھتے ہیں کہ اگر یہ کوئی ضروری چیز ہوتی تو اور جگہ بھی تو ہوتی اور واقعہ یہ ہے کہ اگر یہ چیز اور جگہ ہوتی تو پھر میں اس کا اہتمام نہ کرتا اس لئے کہ مقصود تو حاصل ہو رہا ہے چنانچہ جو کام اور جگہ ہو رہا ہے یعنی فقہی مسائل ان کے متعلق یہاں پر رجوع کرنے والوں کو کہہ دیتا ہوں کہ یہ فقہی مسئلہ ہے دیوبند سہارنپور وغیرہ سے معلوم کر لو وہاں یہ کام ہو رہا ہے اسی طرح اگر اصلاح اعمال کا بھی اہتمام دوسری جگہوں میں ہوتا تو میں اس کو بھی ان ہی کے حوالہ کر دیتا مگر اس کا تو کہیں نام بھی نہیں یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو وحشت ہوتی ہے کہ ساری دنیا میں جو باتیں نہیں وہ یہاں پر آ کر دیکھتے ہیں ۔ طبائع نرمی سے اصلاح قبول نہیں کرتی ( ملفوظ 549 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ لوگ میری کتابیں دیکھ کر معتقد ہو جاتے ہیں سخت غلطی ہے یہاں آ کر کہتے ہوں گے کہ تصنیف میں تو چہرہ ایسا دلفریب اور یہاں دیکھو تو اورنگزیب اس لئے کہ میں اصلاح اور تربیت کی بناء پر روک ٹوک اور تعلیم کرتا ہوں اگر کوئی بیہودگی