ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
نے اس شخص کو کچھ پڑھنے کے لئے بتایا کہ ایک ہفتہ یہ پڑھو اس کے بعد ہم سے ملاقات کرو ایک ہفتہ بعد یہ شخص ملا تو دیکھا کہ ان بزرگ کی صورت بلی کی سی ہے ، اس کے بعد ایک ہفتہ اور پڑھنے کو فرمایا ، اس کے بعد پھر ملاقات کی تو اس سے بھی کم اس کے بعد پھر ایک ہفتہ پڑھنے کو فرمایا جب اس کے بعد ملاقات کی تو وہ بزرگ اپنی اصلی صورت پر نظر آئے تب اس نے دریافت کیا کہ حضرت یہ کیا معاملہ تھا فرمایا کہ یہ تم اپنی صورت اعمال کی دیکھ رہے تھے اس تعلیم اور ذکر کی برکت سے اب تمہارے اعمال کی صورت بدل گئی ہے میں تمہارا محض آئینہ تھا یہ ہے حقیقت ان واقعات کی کبھی اس کے خلاف خیال نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ اس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو حقہ پیتے دیکھا اور یہ خیال کر لیا کہ حضور بھی حقہ پیتے ہیں ۔ استغفر اللہ لا حول ولا قوۃ الا باللہ حضرت کی اپنے نفس پر نظر اور مؤاخذہ کا خوف ( ملفوظ 541 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ میں جب کسی کو کوئی خدمت کرنے سے منع کرتا ہوں تو میں اس وقت اس الٹ پلٹ میں رہتا ہوں اور اس کا فیصلہ نہیں کر سکتا کہ میری اس ممانعت کا منشا کیا ہے آیا میں نے اس کو اس قدر حقیر سمجھا کہ خدمت کے قابل بھی نہ سمجھا یا اپنے کو مخدومیت کے قابل نہیں سمجھا یا محض طبعی گرانی کے سبب ایسا کیا گیا حلانکہ بظاہر اس ممانعت کا منشا تواضع ہے مگر ساتھ ہی دوسرے احتمالات بھی ہیں غرض کسی کو نہیں چاہیے کہ وہ اپنے نفس سے بے فکر ہو جائے بعض مرتبہ وجدانا اطمینان کے ساتھ معلوم ہوتا ہے کہ اس کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنا چاہئے اور اکثر اس طرح کرنا آخیر میں مفید اور مصلحت بھی ثابت ہوتا ہے مگر پھر بھی نفس پر پورا اطمینان نہیں ہوتا اس لئے احتمال خلاف پر استغفار کرتا ہوں اور یہ دعا بھی کرتا ہوں کہ اہے اللہ مجھے تو علما و عملا کمزور اور نکما ہی سمجھ کر معاف فرما دیجئے اور میں تو بقسم عرض کرتا ہوں کہ اس سے بھی ڈرتا ہوں کہ میں جو دوسروں سے بہت کھود و کرید کرتا ہوں اور لمبے چوڑے مواخذہ کرتا ہوں کہیں مجھ سے بھی لمبا چوڑا حساب نہ ہو بہت ہی ڈرتا ہوں پھر یہ بھی دیکھتا ہوں کہ اور مشائخ کے یہاں لوگوں کی قدر و منزلت ہوتی ہے اور یہاں آ کر یہ غذا ملتی ہے مجھے اس کا بھی رنج ہوتا ہے مگر یہ رنج طبعا ہوتا ہے عقلا نہیں ہوتا اس