ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
لوگوں میں انتظام کا قحط ( ملفوظ 147 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ میں تو کہا کرتا ہوں کہ لوگوں میں تو انتظام کی قحط ہے اور مجھ کو انتظام کا ہیضہ تو ہیضہ زدہ اور قحط زدہ جمع نہیں ہو سکتے اور انتظام کی کمی کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں میں سوچ اور فکر نہیں اور انتظام بدون سوچ اور فکر کے ہو نہیں سکتا ۔ امور طبعیہ کے تقاضے پر ملامت نہیں ( ملفوظ 148 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حرص وغیرہ امور طبعیہ ہیں امور طبعیہ کے تقاضا پر ملامت نہ ہو گی ہاں اس کے اقتضاء پر اگر عمل کرے گا تو ملامت ہو گی اور ایسے امور میں زیادہ کاوش کی ضرورت نہیں جو چیز متوسط توجہ سے یا شیخ کی تنبیہ سے سمجھ میں آ جائے اس کا علاج کر لے باقی جو چیز اصل ہے یعنی توجہ الی اللہ اس میں لگنا چاہیے ۔ آج کل کی اولوالعزمی تکبر ہے ( ملفوظ 149 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل جس کا نام الوالعزمی رکھا ہے وہ فی الواقع ناشی ہے ، تکبر سے انسان کو اپنی ترفع کی فکر و اہتمام نہ چاہیے مگر ساتھ ہی یہ بھی ہے کہ ذلت سے بھی بچنا چاہیے ایسی اولوالعزمی کے بارے میں یہ کلام حق تعالی کا سن لیں ۔ فرماتے ہیں : تلک الدار الآخرۃ نجعلھا للذین لا یریدون علوا فی الارض و لا فسادا اور اسی طرح ان متکبرین کا غرباء پر ہنسنا یا ان کو دیوانہ بتانا اس آیت میں مذکور ہے کہ قال ان تسخروا منا فانا نسخر منکم کما تسخرون اور سچی اولوالعزمی کے بارے فرماتے ہیں کہ : موحد چہ برپائے ریزی زرش چہ فولاد ہندی نہی بر سرش امید و ہراش نباشد زس ہمیں است بنیاد توحید بس حکام سے مقابلہ میں نفع کم ہو جاتا ہے ( ملفوظ 150 ) ایک سلسلہ گفتگو میں تحریکات کے متعلق فرمایا کہ حکام سے تو مقابلہ نہیں کرنا