ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
پیدا ہوا میں نے بیان شروع کر دیا اور مرتبہ سے زیادہ جوش کے ساتھ بیان ہوا وجہ یہ ہوئی کہ دوا خود گرم تھی ، اس نے حرارت عزیزیہ کو مشتعل کر دیا ، درمیان بیان ہی میں بخار شروع ہو گیا ، اسی وقت بعضے دیکھنے والے حاضر جلسہ طبیبوں نے کہہ دیا کہ طاعونی بخار ہو گیا وہاں سے آ کر مجھ پر سترہ روز تک غشی طاری رہی مگر یہ اللہ کا فضل تھا کہ عین نماز کے وقت ہوش ہو جاتا تھا بحمد اللہ ایک وقت کی بھی قضاء نہیں ہوئی بلکہ فرض بھی کھڑے ہو کر پڑھے ۔ نالائق اولاد کی مثال ( ملفوظ 262 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ فلاں صاحب آنا چاہتے تھے مگر ان کا لڑکا کچھ رقم لے کر بھاگ گیا ہے اس پریشانی کی وجہ سے نہ آ سکے ، فرمایا کہ اگر بالغ ہو گیا ہے نکال باہر کریں ، کس جھگڑے میں پڑے ، فرمایا کہ نالائق اولاد کی مثال ایسی ہے جیسے زائد انگلی نکل آتی ہے اگر رکھا جائے تو عیب اور کاٹا جائے تو تکلیف ۔ مدارس میں عمارتوں پر زور اور علم و عمل مفقود ہے ( ملفوظ 263 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل اکثر مدارس میں عمارتیں بڑی بڑی مگر اصل چیز علم و عمل گویا مفقود ۔ پھر فرمایا کہ یہ بھی غنیمت ہے جو کچھ ان لوگوں کے ہاتھ سے ہو رہا ہے خدا نہ کرے وہ دن آئے جب یہ لوگ بھی نہ ہوں گے ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ کیا ایسا وقت بھی آئے گا ، فرمایا ضرور آئے گا مگر اس میں بھی ایک جماعت اعلاء کلمۃ الحق کرتی رہے گی ۔ حدیث شریف میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں : لا یزال طائفۃ من امتی منصورین علی الحق لا یضرھم من خذلھم لا یزال فرماتے ہیں یعنی کہ ہمیشہ بلا فصل یہ جماعت رہے گی اور اصل حق کی تبلیغ کرتی رہے گی ۔ حتی تقوم الساعۃ یعنی قیامت تک اور اس جماعت کی دو شاخیں فرمائی ہیں ایک علی الحق جس کا مطلب ظاہر ہے دوسرے منصورین یعنی ان کی نصرت ہو گی اور ان پر کوئی شخص غلبہ پا نہیں سکے گا ۔ مطلب یہ ہے کہ ان کو حق کے