ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
پہلے اعلان کرتی ہے ، نافذ نہیں کرتی ، اس کا چرچا ہو جاتا ہے چند روز میں سنتے سنتے طبیعت خوگر ہو جاتی ہے پھر نافذ کر دیا جاتا ہے ۔ یہ سب تدابیر ہیں جس سے انتظام کو بقا ہوتا ہے ۔ طریق بحمد اللہ واضح ہو گیا ( ملفوظ 356 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ الحمد للہ طریق واضح ہو گیا اب آگے توفیق عمل رہ گئی ہے ۔ صاحب فن کے پاس بیٹھنے سے فن سے مناسبت پیدا ہوتی ہے ( ملفوظ 357 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو ان نوتعلیم یافتوں سے جو قابلیت کے بڑے مدعی ہیں ، کہا کرتا ہوں کہ تم چند روز کسی محقق کے پاس بیٹھو ، تب تم میں سوال کی قابلیت پیدا ہو گی اور پاس بھی اس طرح بیٹھو کہ مجلس میں بالکل مت بولو ، اس محقق کی باتیں دن کو سنا کرو اور رات کو سوچا کرو ۔ بعضے لوگوں کو اپنی قابلیت پر بڑا ناز ہوتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کو سوال کرنے کی بھی تمیز نہیں ہوتی ۔ ایک صاحب نے حضرت مولانا گنگوہی کو تنہا بیٹھے ہوئے دیکھا تو ادائے حق کے لیے کچھ گفتگو کرنا چاہی اور یہ گفتگو کی کہ حضرت وہ چھوٹی چھوٹی باتیں کون سی ہیں جن سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے ۔ حضرت نے مزاحا فرمایا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں سے انبٹہ والوں کا نکاح ٹوٹ جاتا ہو گا ، ہمارا نہیں ٹوٹتا کہنے لگے حضرت یہ ہی کفر و شرک کی باتیں حضرت نے فرمایا کہ حضرت کفر و شرک کی باتیں تو چھوٹی ہو گئیں پھر بڑی کون سی باتیں ہوں گی ، شرمندہ ہو کر خاموش ہو گئے تو حضرت نری نقل سے کام نہیں چلتا جیسے انہوں نے اہل فہم کو مسائل کی تحقیق کرتے دیکھا تو خود بھی تحقیق کا جوش اٹھا ۔ ایک جاہل مجسٹریٹ کی حکایت ہے کہ وہ مجسٹریٹ ہو گیا ، آتا جاتا کچھ تھا نہیں انہیں اب فکر ہوئی کہ فیصلے کس طرح دیا کروں گا ، فیصلے دیکھنے کے لیے ایک اور مجسٹریٹ کے اجلاس میں پہنچے وہاں جا کر دیکھا اتفاق سے ایک درخواست پیش آ گئی اس کو منظور کر لیا دوسری آئی اس کو نا منظور کر دیا بس آپ نے اپنے اجلاس میں آ کر اس طرح نقل شروع کر دی جو طاق کے سلسلہ میں درخواست آ گئی منجور اور جو جفت کے سلسلہ میں درخوست آ گئی نا منجور ۔ حضرت جس فن میں بدون شیخ یا استاد کے قدم رکھے گا یہی حالت ہو گی کہ اس کا درجہ نقال سے نہیں بڑھ سکتا ۔ ایک صاحب کی حکایت ہے کہ