ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
دگرگوں ہو جاتی ہے قلب کے اندر ایک آگ سی لگ جاتی ہے علماء کا ذکر کرنے میں ایسی حیات نہیں پیدا ہوتی جو مشائخ کے ذکر میں حیات پیدا ہوتی ہے گو عظمت علماء کی زیادہ ہے مگر وہ خاص کیفیت کہاں پھر ہم کو وہابی اور خشک اور بزرگوں کا مخالف بتاتے ہیں بڑے ہی ظالم ہیں ۔ حضرت حاجی صاحب کا اصلی کمال اور کرامات ( ملفوظ 606 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر کوئی حضرت حاجی صاحب کی تمام کرامتوں کی نفی کرے ہم اس کے ساتھ شریک ہو سکتے ہیں اس لئے کہ حاجی صاحب کے اصلی کمال کے سامنے یہ کرامتیں ایسی ہیں جیسے بچپن کے زمانہ میں بچے مٹی کا گھر بنا کر اس کا نام محل رکھ لیتے ہیں اگر کسی بچہ کے پاس عالی شان محل بھی ہو تو اس مٹی کے محل کے بگڑ جانے سے اس بچہ کو اگر وہ سمجھ دار ہے کچھ بھی رنج نہ ہو گا جبکہ اصل محل موجود ہے ۔ معاصی سے نفرت کریں عاصی سے نہیں ( ملفوظ 607 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر معاصی سے نفرت ہو اور عاصی سے نہ ہو یہ ہو سکتا ہے کیونکہ فعل سے نفرت واجب ہے اور فاعل کی ذات سے ممنوع اس کو ایک مثال سے سمجھ لیجئے کہ ایک حسین نے اپنے منہ کو توے کی سیاہی مل لی ، یہاں حسن و قبح دونوں جمع ہیں تو اس وقت سیاہی سے تو نفرت ہو گی مگر حسین چہرہ سے نفرت نہ ہو گی ان باتوں کے حاصل ہونے کے لئے بڑی شرط صحبت ہے قیل و قال اور نری تحقیق مسائل سے کچھ نہیں ہوتا ۔ " وہابی " کے لفظ سے برا ماننا ملفوظ 608 ) ایک سلسلہ گفتگو میں بریلی کے دو شخصوں کا مکالمہ بیان فرمایا کہ ایک بدعتی مولوی نے دوسرے خوش عقیدہ عالم سے کہا کہ وہابی کے نام سے کیوں برا مانتے ہو وہاب تو اللہ کا نام ہے انہوں نے جواب دیا کہ : " من یکفر بالطاغوت " میں بت کے منکر کو کافر کہا ہے تو میں آپ کو کافر کہا کروں آپ بھی برا نہ مانیں اس لئے کہ قرآن میں اس کی مدح ہے ۔