ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کبھی غصہ ضعف تحمل سے بھی ہوتا ہے ہمیشہ تکبر ہی سبب نہیں ہوتا جیسے چمار کبھی اپنے سے بڑے پر بھی غصہ کرتا ہے حلانکہ وہاں تکبر کا شائبہ بھی نہیں ہوتا تو اس کا وہ غصہ بے حد اذیت پہنچنے کے بعد ہوتا ہے ۔ البتہ اگر غصہ میں انتقام حد سے گزر جائے تو ناجائز ہے اور وہ اکثر تکبر سے ہوتا ہے ۔ سوال میں دوسروں کے اقوال نقل نہ کرے ( ملفوظ 171 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ سوال کا طریقہ یہ ہے کہ جو کہنا ہو اپنی طرف منسوب کر کے پوچھے ، دوسرے کے اقوال نقل کر کے تصویب و تخطیہ نہ کرائے اس سے طبیعت پر بار ہوتا ہے ۔ امید ہے کہ آپ سارے مطلب کو سمجھ گئے ہوں گے ۔ عرض کیا سمجھ گیا فرمایا بات صرف اتنی ہے کہ جو شبہ اپنے کو پیش آئے اس کا خود سوال کیجئے ، دوسرے اقوال اس سوال کے وقت نقل نہ کیجئے ۔ فن میں مناسبت ماہر کی صحبت سے پیدا ہوتی ہے ( ملفوظ 172 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ محض اصلاحی الفاظ جان لینے سے یا رٹ لینے سے فن سے مہارت یا مناسبت تھوڑا ہی ہو سکتی ہے یہ مناسبت بھی کسی کی صحبت ہی سے پیدا ہو سکتی ہے اسی کو فرماتے ہیں : نہ ہر کہ چہرہ برا فروخت دلبری داند نہ ہر کہ آئینہ دارد سکندری داند ہزار نکتہ باریک تر زمواینجاست نہ ہر کہ سر بتر اشد قلندری داند اور اسی کے لیے بڑی نظر اور تجربہ شرط ہے ۔ اسی کو فرماتے ہیں : صوفی نشود صافی تادرنکشد جامے بسیار سفر باید تا پختہ شود خامے 4 شوال المکرم 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ انتقال ہوتے ہی مال ورثاء کی ملکیت میں آ جاتا ہے ( ملفوظ 173 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل احکام شریعت کی پابندی تو اکثر مشائخ تک میں بھی نہیں پائی جاتی عوام بیچارے تو کس شمار میں ہیں ۔ وجہ یہ ہے کہ بکثرت جاہل پیر بنے