ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
عشق مولے کے کم از لیلے بود کوئے گشتن بہرا و اولے بود حضرت محبت ہی وہ چیز ہے کہ بڑی سے بڑی تکلیف کو مبدل بہ راحت کر دیتی ہے اور سوائے محبوب سب کو فنا کر دیتی ہے ۔ خوب فرمایا ہے : عشق آں شعلہ است کوچوں بر فروخت ہر چہ جز معشوق باقی جملہ سوخت اور محبت کے پیدا کرنے کا طریق سب سے سہل اور آسان یہ ہے کہ اہل محبت کاملین کی محبت اختیار کرو ، اس کی جوتیاں سیدھی کرو اور سیدھی کرنے سے بھی کچھ نہیں ہوتا بلکہ اس کی جوتیاں کھاؤ گو وہ جوتیاں مارے گا نہیں مگر تم کو اس کے لیے تیار ہو کر جانا چاہیے اور اپنے کو دروبست اس کے سپرد کر دینا چاہیے ۔ اسی کو مولانا فرماتے ہیں : قال را بگذار مرد حال شو پیش مرد کاملے پامال شو اس کے بدون کام نہیں چل سکتا ۔ یہی اس طریق میں جزو اعظم ہے ، یہی کام بنانے والی چیز ہے ۔ خوب کہا ہے : فہم و خاطر تیز کردن نیست راہ جز شکستہ می نگیرد فضل شاہ خلاصہ یہ ہے کہ اس کی صحبت سے شکستگی اور خستگی پیدا ہو گی جو اس راہ میں قدم ہے پھر پستی اور شکستگی کا یہ اثر ہو گا ۔ ہر کجا پستی است آب آنجارود ہر کجا مشکل جواب آنجارود ہر کجا دردے دوا آنجارود ہر کجا رنجے شفا آنجارود ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنج شنبہ تعویذات کے بارے میں عوام کا غلو ( ملفوظ 316 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ذہن کے لیے ایک تعویذ کی ضرورت ہے ۔ فرمایا کہ ذہن کا تعویذ نہیں ہوتا ذہن فطری چیز ہے البتہ قوت حافظہ قوت دماغ پر موقوف ہے اس میں اگر کمی ہو تو اس کا علاج طبیب کر سکتا ہے پھر ان تعویذوں کے بارے میں فرمایا کہ بعض مرتبہ لوگوں کے عقیدہ میں غلو ہوتا ہے کہ ضرور نفع ہو گا نہ ہوا تو اسماء