ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
عید الاضحی کی نماز میں تعجیل سنت ہے ( ملفوظ 585 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عید الفطر کی نماز ذرا دیر سے اور عید الاضحی کی نماز اس سے سویرے ہونے میں حکمت یہ ہے کہ اس میں صدقۃ الفطر کی تقسیم کی رعایت رکھی ہے اس لئے اس میں گنجائش وقت کی رکھی اور اس میں قربانی کی رعایت کی ہے کہ تعجیل مستحب ہے ۔ مشتبہ کھانوں سے بزرگوں کی احتیاط ( ملفوظ 586 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بزرگوں نے مال سے بچنے کا بھی بڑا اہتمام کیا ہے حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کی ایک شخص نے دعوت کی کھانا مشتبہ تھا آپ نے اس کی دلجوئی کے لئے کھا تو لیا مگر گھر پر آ کر قے کر کے نکال دیا ۔ اس میں ایک طالب علمانہ شبہ ہو سکتا ہے وہ یہ کہ تناول کا ارتکاب تو ہی چکا تھا جو مذموم ہے پھر ایسا کرنے سے کیا نفع ہوا جواب یہ ہے کہ ایک تو فعل ہے یعنی کھانا وہ تو بے شک واقع ہو چکا مگر دوسری چیز ہے جزو بدن بننا جزو بدن بننے سے جو ظلمت ہوتی اس سے بچاؤ کیا جیسا حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بے خبری میں اجرت کہانت کا دودھ پی لیا تھا جس پر کوئی مواخذہ نہ تھا مگر پھر بھی خبر ہونے کے بعد قے کر دی اس کا بھی یہی نفع تھا حدیث : کل لحم نبت من السحت فالنار اولی بہ میں اس طرف اشارہ بھی ہو سکتا ہے باقی رہا شبہ مشتبہ کھانے کا تو وہ فتوی سے حرام نہ تھا دل جوئی کی مصلحت اور اس میں بھی کراہت پر راجح تھی یہاں جزو بدن بننے کی ایک ضروری تنبیہ ہے کہ اگر حرام کا تناول بقصد نہ ہو تو محض جزو بدن بن جانا موجب نار نہیں پھر اشارہ کی حقیقت یہ ہو گی کہ گو یہ خود معصیت نہ ہو گی مگر اس سے اب مادہ پیدا ہو گا کہ وہ معصیت کی طرف داعی ہو گا سو اگر کوئی مقاوم قوی نہ ہوا تو بواسطہ صدور احتیاری کے نار کے لئے موجب ہو جائے گا ۔ بازار میں کھانے والے کی شہادت کیوں مقبول نہیں ( ملفوظ 587 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بازار میں کھانے